پی ٹی آئی کی پیشکش کا شکریہ، مسلم لیگی ہوں اور رہوں گا: زعیم قاد ری

Jun 23, 2018

لاہور (سید شعیب الدین سے) کسی پارٹی میں نہیں جاؤں گا مسلم لیگی ہوں اور مسلم لیگی رہوں گا، احسن اقبال پارٹی کے قائم مقام سیکرٹری جنرل ہیں ان کو سارا پتہ ہے پارٹی کے اندر 3 ہزار بار میں نے آواز اٹھائی تھی مجھے نہیں پتہ تھا کہ سیاست بند کمروں میں جھوٹ بھول کر شکایت لگا کر اور خوشامد کرکے کی جاتی ہے، میں تو مشرف دور میں جیلوں، احتجاج اور پارٹی کیلئے لڑنے کو سیاست سمجھتا تھا۔ وحید عالم کا حلقے میں اپنا دفتر تک نہیں ہے وہ میرے دفتر میں بیٹھتے رہے ان کے ساتھ کوئی بلدیاتی نمائندہ نہیں ہے، جیتوں یا ہاروں اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھوں گا، الزام مت لگائیں اگر اسٹیبلشمنٹ کا کھیل اور طاقت کی بات ہوتی تو جنرل مشرف دور میں کتنی بار وفاقی وزیر بنانے کی آفر ہوئی۔ یہ باتیں سابق صوبائی وزیر اور این اے 133 سے امیدوار زعیم حسین قادری نے نوائے وقت کے دفتر میں خصوصی انٹرویو میں کہیں۔ زعیم حسین قادری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پارٹی لیڈر شپ نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے، اپنی جگہ پر کھڑا ہوں اپنے موقف پر قائم ہوں، مسلم لیگی ہوں پارٹی ہی موجود نہیں ہے، پنجاب کا کوئی صدر نہیں نہ ہی پارٹی کا صوبائی جنرل سیکرٹری ہے نہ مرکزی جنرل سیکرٹری ہے، اب بات کس سے کروں گا۔ پی ٹی آئی کے قائدین نے مجھے آفر کی ان کا شکریہ لیکن میں اپنے موقف پر قائم ہوں، اقتدار، ٹکٹ کیلئے نہیں لڑ رہا بات اصول کی ہے، اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ وحید عالم کے بارے میں کچھ نہیں کہا، میرا مسئلہ پارٹی قیادت سے ہے، پارٹی جس کو چاہے ٹکٹ دے، مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے، میں غریب آدمی نظریاتی ورکر الیکشن لڑ رہا ہے۔ پارٹی کے نظریاتی ورکر میرا الیکشن لڑیں گے، میں کسی کو کیوں کہوں کہ وہ بڑا مالشیا ہے یا چھوٹا، میں نے تو اپنا موقف دیا ہے اس پر کھڑا ہوں۔ احسن اقبال جھوٹ بول رہے ہیں میں نے خود ان سے کتنی بار بات کی ہے لیکن انہوں نے کبھی بھی میرے جائز موقف پر کوئی جواب نہیں دیا ہے، ہماری الیکشن مہم کا آغاز ہو چکا ہے اور لوگ نظریاتی مسلم لیگی کو حلقہ میں عزت دے رہے ہیں۔ کلثوم نواز میری ماں کی طرح ہے، میں نے ان کے ساتھ ڈکٹیٹر کو للکارا تھا اور جدوجہد کی تھی، پارٹی کے وہ ورکر جو مشرف دور میں ماریں کھا رہے تھے جنہوں نے اپنے پیسے اپنے بچوں اور خون کی قربانی دی تھی ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ ہمیشہ ماڈل ٹائون کے واقعہ کی مذمت کی ہے کیونکہ وہاں پر انسانوں کا خون بہا تھا لیکن جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوں گی اس وقت تک کسی کو مجرم بنانا غلط بات ہے، عدالت سزا دے گی تو پھر عدالتی فیصلے کے ساتھ کھڑا ہونگا، نیب کا قانون سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنے کیلئے بنایا گیا تھا، موقف وہی ہے لیکن اگر نیب عدالت کسی کو سزا دے گی تو اس وقت عدالت کے ساتھ کھڑا ہونگا، تسلیم کرتا ہوں کہ میں سیاست کو نہیں سمجھ سکا کہ لاتیں کھینچنے کو سیاست کہتے ہیں، کان میں کسی کے خلاف بات کرنے کو سیاست کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غلط الزام ہے کہ میری کوئی بات چیت ریکارڈ ہوئی ہے اگر ایسی تھی تو قیادت مجھے بلا کر پوچھتی کہ آپ نے کوئی بات کی ہے، مجھے سزا دیتی اگر میں نے کوئی بات کی ہے اس طرح کے جھوٹ مت بولیں۔

مزیدخبریں