چیف جسٹس کا سیشن کورٹ کی مختلف عدالتوں کا دورہ,زیر التواءکیس سست روی سے چلانے پر ججز کی سرزنش

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مختلف ایڈیشنل سیشن ججز کی عدالتوں کا دورہ کر کے زیر التواءکیس سست روی سے چلانے پر ججز کی سرزنش کر دی۔ ہفتہ کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مختلف ایڈیشنل سیشن ججز کی عدالتوں کا دورہ کیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کے پاس کتنے مقدمات ہیں۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیشن جج سے سوال کیا کہ آج کتنے آرڈر کئے ہیں۔ ایڈیشنل سیشن جج نے بتایا کہ صبح سے کوئی آرڈر ٹائپ نہیںکیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کوئی پرانا آرڈر دکھائیں۔ چیف جسٹس نے آرڈر کاپی دیکھتے ہی میز پر پھینک دی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس پر کیا لکھا ہے۔ مجھے تو شرم آ رہی ہے۔ چیف جسٹس نے زیر التواءکیس سست روی سے چلانے پر ججز کی سرزنش کی۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیشن جج کا موبائل فون اٹھا کر پھینک دیا۔ چیف جسٹس نے ایڈیشنل سیشن جج کو حکم دیا کہ موبائل فون گھر رکھ کر آیا کریں۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...