کراچی (وقائع نگار )سندھ اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے صوبائی بجٹ پر ہفتہ کو پانچویں روز بھی عام بحث جاری رہی ،بحث کے دوران جب تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خرم شیر زمان کی تقریر کی باری آئی تو تو ایوان میںچور چور کی صدائیں لگنا شروع ہوگئیں جس پر سخت شور شرابہ شروع ہوگیا،پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے مشتعل ارکان ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے، ایوان میں میں شدید نعرے بازی کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ڈپٹی سپیکر ریحانہ لغاری نے ایوان میں نظم وضبط برقرار رکھنے کی بہت کوشش کی لیکن ان کی ایک نہ چلی۔ ہنگامہ آرائی کے دوران پی ٹی آئی ارکان غنڈہ گردی بند کرو کے نعرے لگاتے رہے جس کے جواب میں پیپلز پارٹی کے ارکان نے ایک ٹکے کے دو نیازی گو نیازی گو نیازی کے نعرے لگائے۔قبل ازیں بجٹ پر عام بحث میںصوبائی وزراء سمیت پیپلز پارٹی اور اپوزیشن کے پارلیمانی ارکان نے بھرپور حصہ لیا۔اپوزیشن ارکان نے اپنی تقاریر میں سندھ حکومت کوکڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ موجودہ وفاقی حکومت سے اس کے دس ماہ کا توحساب مانگ رہی ہے لیکن اپنے بارہ سالہ دور کا حساب دینے کو تیار نہیں، پیپلز پارٹی نے سندھ کو کرپشن اور مشکلات کے سوا کچھ نہیں دیا جبکہ صوبائی وزراء کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام پیپلز پارٹی پر اعتماد کرتے ہیں اسی لئے وہ متواتر تیسری مرتبہ برسراقتدار آئی ہے، وزیر صحت نے کہا کہ صوبائی حکومت سندھ میںایچ آئی وی سمیت دوسری خطرناک بیماروں کی روک تھام کے لئے اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور مناسب اقدامات بھی کئے جارہے ہیں جبکہ وزیر ٹرانسپورٹ نے یہ خوشخبری بھی سنائی کہ بہت جلد کراچی میں نئی بسیں آرہی ہیں جس میں اپوزیشن ارکان کو بھی سفر کرایا جائے گا۔سندھ اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کو اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت پونے دو گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ایوان میں شمیم ممتاز نے ملک خصوصاً کراچی میں بارش کے لیئے دعا کی درخواست کی۔صوبائی وزیر اسماعیل راہو، نصرت سحر کی جانب سے نامور سیاستدان رسول بخش پلیجو کی برسی موقع پر دعا کے لئے کہا گیا۔رکن اسمبلی بلال غفار کے چچا کے انتقال اور سابق وزیر اعلی علی محمد مہر کے لئے بھی ایوان میں دعا مانگی گئی جبکہ ایم ایم اے کے رکن عبدالرشید نے حیدرآباد میں ٹرین حادثے کے ہلاک شدگان کے لئے فاتحہ خوانی کرائی۔