اسلام آباد‘ نارنگ منڈی(نامہ نگاران‘ خصوصی نمامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) ننکانہ صاحب میں سستاآٹا ’’نایاب‘‘ ننکانہ صاحب میں بھی پٹرول اور چینی کی طرح آٹا کا بحران پیدا ہوگیا، ایک ماہ کے دوران 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں تین سو سے چار سو روپے کا اضافہ، بے تحاشہ اضافہ سے غریب عوام کو روٹی کے ’’لالے‘‘ پڑ گئے۔ آٹے کے تھیلے کی قیمت سن کر عوام کے چودہ طبق روشن ہو گئے۔ ننکانہ صاحب اور گردونواح کے بیشتر علاقوں میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے ،چکیوں پر آٹا 70 روپے کلو میں فروخت ہونے لگا ہے جبکہ یک ماہ کے دوران 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں تین سے چار سو روپے اضافہ کر دیا گیا ‘ستم ظریفی یہ ہے کہ ضلعی انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی کا نتیجہ عوام بھگت رہی ہے۔ ننکانہ صاحب میں805روپے قیمت والا آٹے کا20کلوکا تھیلا بیشتر علاقوں 1100سے1200روپے میں فروخت کیا جارہا ہے آٹا ڈیلروں کا کہنا ہے کہ فلور ملز سے آٹا مہنگے داموں ملنے کی وجہ سے وہ بھی آٹا مہنگے داموں فروخت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ ذخیرہ اندوزی کے باعث عام منڈی میں گندم کی قیمت2000روپے فی من ہوگئی ہے۔ شہریوں ندیم‘ فیاض‘ منور ھسن نے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ نارنگ منڈی و گردونواح کے پٹرول پمپوں پر تیل نہ ملنے پر عوام نے شدید احتجاج کیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے مظاہرین نے بتایا کہ21 روز گزر چکے ہیں۔ پٹرول نہ ملنے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ منی پٹرول پمپوں پر تیل موجود ہے۔ در اصل پٹرول پمپ مالکان منی پٹرول پمپ مالکان کو بلیک میں فروخت کر رہے ہیں اور منی پٹرول پمپ والے مکمل من مانی کر کے عوام کو لوٹ رہے ہیں جبکہ حکومت مافیا پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ بحران کے ذمہ داروں کے لائسنس معطل اور جرمانے کئے جائیں۔پٹرول کی قلت کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن حنا پرویز بٹ نے جمع کرا دی۔ ملک بھر میں گزشتہ تین ہفتوں سے پٹرول کی قلت کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور شہر میں اکثر پٹرول پمپس بند پڑے ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے پٹرول بحران پیدا کرنے والی کمپنیوں کیخلاف کاروائی کا حکم جاری کیا گیا۔ پٹرول بحران کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ پٹرول بحران کی ذمہ دار کمپنیوں کیخلاف کاروائی پر عملدرآمد کیا جائے۔ آن لائن کے مطابق صوبائی دارلحکومت لاہور میں پٹرول کی قلت کو تین ہفتے مکمل ہوگئے ہیں لیکن وزیراعظم کی جانب سے بار بار نوٹس لینے کے باوجود تاحال پٹرول کا بحران حل نہیں ہوسکا۔ پی ایس او ذرائع کا کہنا ہے کہ یکم جولائی کو پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں پٹرول کا بحران ختم ہونے کا امکان ہے۔ آئل کمپنی نے ملک بھر میں پٹرول کی قلت پر ایف آئی اے کی جانب سے بھیجا گیا طلبی کا نوٹس چیلنج کر دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ آج سماعت کریں گے۔ آئل کمپنی نے فیول کراسز کمپنی کی تشکیل کا لعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔