پاکستان اور آذر بائیجان میں  فوجی تعاون وقت کی اہم ضرورت

 پاکستان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آذر بائیجان کا دو روزہ سرکاری دورہ کیا۔ جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا جبکہ وزارت دفاع پہنچنے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے آذر بائیجان کے صدر اور وزیر دفاع سے ملاقاتیں کیں جن میں خطے کی سکیورٹی صورتحال، افغان مفاہمتی عمل ، وطرفہ دفاع اور سکیورٹی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ 
پاکستان اور آذربائیجان میں مذہبی ، ثقافتی ، اور تاریخی لحاظ مشترکہ اقدار ہیں۔ جیسا کہ آرمی چیف نے بھی اپنی گفتگو میں کہا۔ 
سکیورٹی کے حوالے سے خطے کی صورتحال کے پیشِ نظر دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹجک اور فوجی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے جس کا عندیہ دیتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ’’پاک فوج دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تعاون کو مزید فروغ دینے کی خواہاں ہے۔‘‘ 
پاکستان اور آذر بائیجان کے درمیان فوجی تعاون ، سٹریٹجک اور دفاعی معاہدوں کی اس لیے بھی ضرورت ہے تاکہ افغان امن عمل سمیت خطے کے تمام حل طلب امور پر توجہ دی جا سکے۔ اسی طرح مختلف شعبوں میں تعاون سے دونوں برادر ملکوں کے تعلقات مزید مستحکم ہونگے کیونکہ خطے میں ترقی اور خوشحالی کے لیے امن و استحکام بہت ضروری ہے اور یہ صرف اسی صورت ممکن ہے کہ جب خطے سے وابستہ ممالک ایک دوسرے کی جغرافیائی سرحدوں ، مذہبی ، ثقافتی اور سماجی روایات کا بھرپور احترام کرینگے۔ خطے میں عالمی طاقتوں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو متوازن رکھنے کے لیے پاکستان آذربائیجان فوجی تعاون بہت ضروری ہے جبکہ حالات بھی اسی کے متقاضی ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن