اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما مسعود الرحمن عباسی کو توہین عدالت پر شوکاز جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے اور پیمرا کو بھی نوٹسز جاری کر دیئے۔ سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چار رکنی لارجر بنچ نے کی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے اس ویڈیو کو دیکھا ہے جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ ویڈیو کے بارے میں سنا ہے کہ لیکن دیکھی نہیں ہے۔ تاہم ایسی تقریر کرنا الیکٹرانک کرائم ایکٹ کے تحت بھی جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ویڈیو میں چیف جسٹس کے بارے میں توہین آمیز الفاظ استعمال کئے گئے ہیں۔ اس لئے ہم نے اس پر ازخود نوٹس لیا ہے۔ جس کے بعد عدالت نے مسعود الرحمان عباسی کو چیف جسٹس پر عائد الزامات پر جواب طلب کر لیا اور آئی جی سندھ کو عدالتی نوٹس کی تعمیل یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے مسعود عباسی کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے۔ عدالت نے پیمرا اور ایف آئی اے کو توہین آمیز مواد پر مبنی ویڈیو سے متعلقہ ریکارڈ پیش کرنے کا حکم بھی دیدیا ہے اور اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔ بعدازاں 28 جون تک سماعت ملتوی کر دی۔
توہین عدالت، پی پی کے مقامی رہنما کو شوکاز، ایف آئی اے، پیمرا کو نوٹس
Jun 23, 2021