نیو یارک (انٹرنیشنل ڈیسک+ نوائے وقت رپورٹ) پینٹاگون کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ طالبان کی کارروائیوں اور حاصل ہونے والے فوائد کے باعث افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل سست کیا جا سکتا ہے۔ جان کربی نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے دی جانے والی ڈیڈ لائن برقرار رہے گی تاہم انخلا کے عمل کو صورت حال کی مناسبت سے ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ افغانستان میں طالبان کی جانب سے اضلاع پر حملوں اور تشدد کی کارروائیوں کے بعد صورت حال تبدیل ہو رہی ہے۔ اگر کسی بھی دن یا ہفتے کے دوران فوجیوں کے انخلا کی رفتار میں تبدیلی کی ضرورت پڑی تو ہم اس ضمن میں لچک کا مظاہرہ کریں گے۔ امریکی افواج طالبان سے لڑائی میں افغان فوجیوں کی مدد کرتی رہیں گی۔ ادھر ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکی سینیٹر لنز ے گراہم نے ٹویٹ میں کہا افغانستان سے اخلاء پر جوبائیڈن کا عمران خان سے رابطہ نہ کرنا بڑی تباہی ہوگا۔ حیرت ہوئی بائیڈن نے ابھی تک پاک امریکہ تعلقات پر عمران خان سے رابطہ نہیں کیا۔ کیسے توقع کر سکتے ہیں کہ پاکستان سے بات چیت کے بغیر ہماری افغانستان سے واپسی مؤثر ہو گی۔ جوبائیڈن انتظامیہ کا یہ فیصلہ عراق میں کی جانے والی غلطی سے بھی بڑا بلنڈر ہوگا۔ جو بائیڈن انتظامیہ کو واضح طور پر لگتا ہے کہ افغانستان میں ہمارے مسائل حل ہو چکے ہیں۔