زرداری، پرویز الہی ملاقات: عمران کیخلاف عدم اعتماد مشترکہ پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے پر تبادلہ خیال

لاہور (نامہ نگار/ خصوصی نامہ نگار) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی نے گزشتہ روز بلاول ہاؤس لاہور میں ملاقات کی اور ملکی سیاست و باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری جمعہ کی رات سے لاہور میں بلاول ہاؤس بحریہ ٹاؤن میں قیام پذیر ہیں۔ آصف علی زرداری سے ملاقات کے لئے حکومتی اتحادی سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی گزشتہ روز بحریہ ٹاؤن لاہور میں بلاول ہاؤس پہنچ گئے۔ بلاول ہاؤس میں چوہدری پرویز الہی کی آمد پر آصف علی زرداری نے باہر آ کر خود ان کا استقبال کیا اور چوہدری پرویز الہی کو اندر لے کر گئے۔ جہاں دونوں رہنماؤں نے ون آن ون ملاقات کی۔ چوہدری پرویز الہی نے آصف علی زرداری سے ان کی صحت کے بارے میں بھی دریافت کیا۔ جبکہ آصف علی زرداری نے ان سے چوہدری شجاعت حسین کی صحت بارے میں بھی پوچھا۔ دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں مجموعی سیاسی صورتحال  اور ہاہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کی موجودہ حالات میں اپوزیشن کا کردار اداکرنا چاہئے۔ پیپلز پارٹی نے آئین بنایا، پیپلز پارٹی ہی آئین کی رکھوالی کرے گی۔ ہم آئین پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ ہم شہیدوں کے وارث ہیں، ہم ذوالفقارعلی بھٹو اور بے نظیر بھٹو شہید کے مشن کی تکمیل کریں گے۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ آصف علی زرداری نے پنجاب میں سینٹ کے بلامقابلہ انتخاب میں  میرے کہنے پر جو تعاون کیا تھا اس پر میں ان کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں تو زرداری صاحب سے ملنے کراچی جانا چاہتا تھا لیکن انہوں نے کہا کہ میں لاہور آؤں گا تو انشاء اللہ ملاقات ہوگی۔ آصف علی زرداری نے چودھری پرویزالٰہی سے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کی صحت سے متعلق خیریت بھی دریافت کی اور ان کیلئے ایک خصوصی پیغام بھی دیا۔ آصف علی زرداری اور چودھری پرویز الٰہی نے اس امر پر اتفاق کیا کہ وہ آزاد عدلیہ پر یقین رکھتے ہیں۔ آزاد عدلیہ اور جمہوریت لازم و ملزوم ہیں جبکہ عدلیہ کا احترام جمہوریت کا ایک جزو ہے۔ دریں اثناء سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی، ارکان قومی اسمبلی، مونس الٰہی اور سالک حسین سے آسٹریلین ہائی کمشنر ڈاکٹر جیفری شا نے چار رکنی وفد کے ہمراہ سپیکر چیمبرز میں ملاقات کی۔ اس موقع پر سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی بھی موجود تھے۔ پرویزالٰہی نے وفد کو پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈنگ اور ایوان کا دورہ کروایا اور اسمبلی کی تاریخ، رولز آف پروسیجر اور پارلیمانی روایات سمیت پنجاب اسمبلی میں ہونیوالی قانون سازی سے بھی آگاہ کیا۔ ملاقات میں پاکستان میں جمہوری نظام کے تسلسل، اداروں کی مضبوطی، پارلیمنٹ کی بالادستی کے علاوہ ذاتی دلچسپی کے دیگر امور بھی زیر غور آئے۔ آسٹریلوی ہائی کمشنر نے چودھری پرویز الٰہی کو پنجاب اسمبلی کے نئے ایوان کی تکمیل پر مبارکباد دی۔ پرویز الٰہی اور اراکین قومی اسمبلی مونس الٰہی، سالک حسین سے کے ٹو سر کرنے والے عالمی شہرت یافتہ کوہ پیماہ محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد علی سدپارہ نے راؤ احمد، ندیم قمر، احمد فرحان کے ہمراہ اسمبلی چیمبر میں ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سپیکر نے کہا کہ آپ نے بڑی چھوٹی عمر میں کے ٹو سر کی ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔ آپ کے والد گرامی نے پاکستان کا نام روشن کیا جسے تاریخ یاد رکھے گی۔
لاہور (فاخر ملک /احسان شوکت) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری شرکت کریں گے جبکہ الیکشن کمیشن کے اعتراضات کی چھان بین اور حکمت عملی کے لئے تین رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ جس میں سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر، سینیٹر شیری رحمان اور سینیٹر رضا ربانی شامل ہیں۔ یہ بات پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے دورہ لاہور میں قیام کے دوران ان کی پارٹی عہدیداروں اور کارکنوں کے ساتھ مشاورت کے دوران سامنے آئی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان اشتراک عمل کی راہیں ہموار ہونا شروع ہو گئی ہیں اور دونوں جماعتوں کے سربراہوں کی ملاقات پر سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ اندازہ کاروں کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری اور پرویز الہی کی ملاقات کے دوران میاں نواز شریف کے موجودہ طرزعمل کا بھی ذکر آیا۔ پیپلز پارٹی کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کا معاملہ بھی زیربحث آیا۔ جس میں ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے لئے یہ وقت موزوں نہیں جبکہ موجودہ حالات میں پیپلزپارٹی کو اپوزیشن کا کردار ادا کرنا چاہئے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے واضح کیا ہے کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن کا کردار ادا کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے معاملہ پر شہباز شریف کی کوششوں کا ساتھ دے گی۔ اندازہ کاروں کا کہنا ہے کہ سربراہی ملاقات میں آئندہ الیکشن کی حکمت عملی اور مشترکہ پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لینے کے معاملات بھی زیربحث آئے۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات سے سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی جبکہ وہ اس ملاقات کو مستقبل میں ملکی سیاست میں ایک بڑا بریک تھرو اور تبدیلی قرار دے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ماضی میں بھی پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) آپس میں سیاسی اتحادی رہ چکے ہیں۔ اس لئے اس ملاقات کو بھی اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔ جبکہ مستقبل میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) میں سیاسی اشتراک کے امکان کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...