اقوام متحدہ میں پاکستانی اور بھارتی مندوب کی لفظی تکرار 

Jun 23, 2022

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) اقوام متحدہ میں پاکستانی اور بھارتی مندوبین کے درمیان لفظی تکرار  ہوئی۔ مستقل مندوب منیر اکرم نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وادی  کشمیر میں تعینات 9لاکھ بھارتی فوجیوں نے علاقے کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور بھارتی فوج کی طرف سے کشمیری عوام کو ہر روز ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کے ہیومینیٹیریئن افیئرز سیگمنٹ میں پاکستانی مندوب کے اس بیان کے بعد  بھارتی نمائندہ نے پاکستان پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے۔ پاکستانی نمائندہ صائمہ سلیم نے جواب دینے کا اپنا حق استعمال کرتے ہوئے بھارت کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے اور نہ ہی کبھی تھا کیونکہ اقوام متحدہ کی متعدد قراردادوں میں کشمیر کو متنازع علاقہ قرار دیا گیا ہے۔  متنازع علاقے کے مستقبل کا فیصلہ شفاف اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے ہونا چاہیے۔ 5اگست 2019کے اقدام کے بعد سے بھارت جموں و کشمیر کے مسلم اکثریت والے مقبوضہ علاقے کو ہندو اکثریت میں تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہا یہ جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی قانون کی سنگین اور کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ 
تکرار

مزیدخبریں