انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پہلی مرتبہ ترکی کا دورہ کیا جس کا مقصد سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل کے بعد دونوں ممالک کے درمیان خراب تعلقات کو مکمل طور پر معمول پر لانا ہے۔ چند روز قبل اردگان نے کہا تھا کہ وہ اور ریاض کے بااختیار رہنما شہزادہ محمد بن سلمان انقرہ میں ہونے والی بات چیت کے دوران اس بات پر تبادلہ خیال کریں گے کہ وہ دونوں ممالک کے تعلقات کو کس اعلیٰ سطح تک لے جا سکتے ہیں۔ ترک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان بحران سے قبل جیسے تعلقات کی مکمل طور پر بحالی کی امید ہے جس سے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ سینئر ترک عہدیدار نے دورے کی تفصیلات سے متعلق مزید بتایا کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کے دوران توانائی، معیشت اور سکیورٹی سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے جب کہ سعودی سرمایہ کاروں کی جانب سے ترکی میں سرمایہ کاری سے متعلق منصوبہ بھی زیر غور ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان ان دنوں 3 سال بعد خلیجی خطے سے باہر کے ممالک کے اپنے پہلے دورے پر ہیں، ان کے اس دورے میں اردن کا دورہ بھی شامل ہے۔ واشنگٹن انسٹیٹیوٹ میں ترکی کے ماہر نے کہا رجب طیب اردگان بھی طرح صدارتی الیکشن جیتنا چاہتے ہیں اور میرے خیال میں الیکشن جیتنے کے لیے ہی انہوں نے عاجزی کا مظاہرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترکی دورہ
سعودی ولی عہد کا پہلا دورہ ترکی، مقصد خراب تعلقات کی بحا لی
Jun 23, 2022