کاہنہ/ہارون آباد؍ سرگودھا؍ پشاور؍ کوئٹہ؍ چنیوٹ (نامہ نگاران+ نمائندہ خصوصی+ بیورو رپورٹ+ آئی این پی+ نمائندہ نوائے وقت) ہارون آباد نہر سکس آر میں 60فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا، شگاف سے نہر سے ملحقہ زرعی اراضی زیر آب آگئی ، کسان و کاشتکار شدید پریشانی سے دوچار ہیں۔ ہارون آباد کے نواحی علاقے فقیروالی میں نہر سکس آر میں برجی نمبر 47/48نزد پل 100سکس آر کے قریب تقریباً ساٹھ فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا، جس کے نتیجے میں نہر سے ملحقہ زرعی اراضی زیر آب آگئی اور کپاس سمیت دیگر فصلیں زیر آب آگئیں، فصلیں زیر آب آنے سے کسان اور کاشتکار شدید پریشانی سے دوچار ہیں ۔ اس موقع پر مقامی کاشتکاروں کا کہنا تھا کہ ایک ماہ کے بعد پانی آیا اور آتے ہی شگاف پڑ گیا، شگاف سے غریب کاشتکار شدید متاثر ہوں گے، کاشتکاروں کے مطابق محکمہ انہار کو اطلاع دیدی گئی ہے لیکن حسب روایت محکمہ انہار کا عملہ اور مشینری تاحال موقع پر پہنچ نہ سکی ہے جس پر مقامی کاشتکاروں نے احتجاج بھی کیا۔ سرگودھا سے نمائندہ خصوصی کے مطابق بارش کے دوران کرنٹ لگنے اور دیوار گرنے سے ایک شخص ہلاک اور 3 بچے زخمی ہوگے۔ حالیہ بارشوں کے دوران لاہور روڈ پر ڈھڈی کالونی کے سامنے ایک شخص الطاف بجلی کے پول کو چھونے سے کرنٹ لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔ ریسکیو 1122نے ابتدائی طبی امداد دے کر سول ہسپتال منتقل کیا مگر جانبر نہ ہوسکا۔ بارش کی وجہ سے سلانوالی کے نواحی گائوں 40شمالی میں چھت کا پردا ٹوٹ گیا جس کی وجہ سے 3بچے جن میں احسان علی، نجف شاہین اور عالیشاء شاہین شدید زخمی ہوگئے جن کو ریسکیو 1122نے ابتدائی طبی امداد دے کر تحصیل ہسپتال سلانوالی منتقل کیا۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبرپی کے نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں بارشوں سے صوبے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ۔ مختلف واقعات میں 2 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 4 گھروں کو جزوی نقصان بھی پہنچا ہے۔ پشاور کے نواحی علاقے قاضی کلے میں کچے مکان کی چھت گر نے کے نتیجہ میں 2 افراد ملبے تلے دب گئے امدادی ٹیموں نے دونوں افراد کو ملبے تلے سے نکالا تاہم کمسن لڑکا وقاص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔ زخمی شخص کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جبکہ نوشہرہ میں تیز بارشوں کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ رپورٹ کے مطابق چار گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ کوئٹہ سے آئی این پی کے مطابق بلوچستان کے شمال مشرقی علاقوں میں موسلادھار بارش ہونے کا امکان ہے، الرٹ جاری کردیا گیا ۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کیے جانے والے الرٹ میں بلوچستان میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے جس کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہونے کے واضح امکانات ہیں۔ دوسری جانب کوہلو، بارکھان، ژوب، ہرنائی، موسی خیل اور دکی میں طوفانی بارشیں اور ژالہ باری جاری ہے جبکہ کوہلو کا صوبے کے دیگرعلاقوں سے زمینی رابط منقطع ہوگیا ہے۔ موسی خیل، سخی سرور سے ندی نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جبکہ سیلابی ریلوں سے پنجاب قومی شاہراہ 3 مقامات پر بند ہوگئی ہے۔ اسکے علاوہ دریائے ناڑی میں اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے۔ چنیوٹ میں نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شدید بارش سے خستہ چھت گرنے سے ماں دو بچوں سمیت شدید زخمی ہو گئی۔ تھانہ رجوعہ کے قریب چک نمبر 137میں گزشتہ رات شدید بارش کے باعث گھر کے برآمدے کی خستہ حال چھت گرنے سے ملبے تلے آکر 80سالہ ماں غلام فاطمہ اس کی 18سالہ بیٹی عظمت بی بی اور 25سالہ بیٹا شاہین شدید زخمی ہو گیا۔گزشتہ روز کراچی کے کئی علاقوں میں موسلادھا بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ایک بچے اور لڑکے سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے۔کاہنہ کے علاقہ شہزاد کالونی آہلو روڈ پر محنت کش کا 7 سالہ بیٹا بارشی پانی سے بھرے گڑھے میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔ محنت کش عمر مغل کا بیٹا کھیلنے کے دوران پاؤں پھسلنے سے گڑھے میں گر کر ڈوب گیا۔ بچوں کے شور مچانے پر اہل محلہ نے سخت محنت کے بعد بچے کو پانی سے باہر نکالا جسے ہسپتال منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہوسکا۔ اہل علاقہ نے بتایا کہ کالونی سے ملحقہ زمینوں کے مالکان نے اپنی زمینوں سے کئی کئی فٹ مٹی کھدوا کر بیچ دی ہے اورگہرے گڑھے بن گئے ہیں جو بارشی پانی سے بھر جانے سے حادثات کا باعث بنتے ہیں۔
بارش