اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) الیکشن کمیشن نے این اے 240 کے ضمنی انتخاب میں پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفی کمال پر حملے کی پولیس رپورٹ طلب کرلی۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کراچی کے حلقہ این اے کے 240 ضمنی انتخاب میں بیلٹ پیپرز چوری ہونے اور مبینہ دھاندلی کے کیس کی سماعت کی۔ پولنگ اسٹیشن نمبر 87 لانڈھی زمان آباد کا پریزائیڈنگ افسر حبیب خان الیکشن کمیشن میں پیش ہوا۔ اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے بتایا کہ پریزائیڈنگ افسر پر الزام ہے کہ اس نے بیلٹ پیپرز چوری کیے۔ ایس ایس پی فیصل بصیر نے کہا کہ ہمیں الیکشن کی صبح اطلاع ملی کہ پریزائڈنگ افسر ایک سیاسی جماعت کے پولنگ ایجنٹ کے ساتھ مل کر بیلٹ پیپر چوری کر رہا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج میں پتہ چلا کہ ایک سیاسی کارکن چوری کی کوشش کر رہا تھا۔ الیکشن کمیشن نے سیکرٹری عمر حمید خان کو خصوصی انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی ریٹرننگ افسر، پریزائیڈنگ افسر اور ڈی آر او، پولیس کے کردار کی انکوائری کرے۔، پولیس ذمہ داران کی شناخت کر کے فوری کارروائی کرے، چیف منسٹر اور آئی جی سندھ کو پولیس کے کردار پر لیٹر لکھیں، پولیس کی جانب سے غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، 6 دن گزر گئے پولیس کی جانب سے کچھ نہیں کیا گیا۔ الیکشن کمیشن نے انکوائری کمیٹی کی رپورٹ دس دن میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پولیس بھی دس روز میں ملوث افراد کو شناخت کے بعد گرفتار کرے۔ مصطفی کمال کے وکیل حفیظ الدین بھی کمیشن میں پیش ہوئے۔لیکشن کمیشن نے پولیس سے مصطفی کمال پر حملے کی رپورٹ بھی طلب کرتے ہوئے کہا کہ دس دن میں رپورٹ آ جائے پھر دیکھیں گے۔ الیکشن کمیشن نے بد امنی کیس میں بھی انکوائری کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کردی۔ الیکشن کمیشن نے سماعت دس روز کیلئے ملتوی کردی۔
مصطفی کمال