اسلام آباد( وقائع نگار) حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ پرامن تحریک کے رہنما کو دہشت گرد قرار دیا گیا، کسی زمانے میں نیلسن منڈیلا کو دہشت گرد قرار دیا گیا مگر بعد میں نوبیل انعام سے نوازا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے اپنے خطاب کے دوران کیا،۔ مشال ملک نے کہاکہ یاسین ملک کو بولنے کی اجازت نہیں دی گئی جب وہ بولنے لگے تو آواز میوٹ کردی گئی، بھارتی عدلیہ کسی کشمیری کو حقوق نہیں دیتی، بھارتی عدلیہ سسٹم کنٹرولڈ ہے، بھارتی حکومت نے یاسین ملک کو بنیادی حقوق سے بھی محروم رکھا، یاسین ملک کو فیملی سے ملاقات کی کوئی اجازت نہیں دی گئی، یاسین ملک نے نیلسن منڈیلا اور گاندھی جی کی طرح سیاسی پرامن تحریک چلائی، بھارت نے ہمیشہ کشمیری رہنماؤں کا جوڈیشل قتل کیا، کشمیری کبھی بھی بھارتی نہیں تھے اور نہ چاہتے ہیں، بھارت اقوام متحدہ اور جنیوا کنونشن کے قوانین کی خلاف ورزی کر رہاہے، اقوام متحدہ یاسین ملک کے معاملے پر کمشین آف انکوائری بنائی جائے۔ قبل ازیں بار کے صدر شعیب شاہین نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے یاسین ملک کو عمر قید سزا کے خلاف قرارداد پاس کی، شعیب شاہین نے کہاکہ بھارتی عدالت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکا۔
مشال