معیشت وینٹی لیٹر پر اور پورا سیاسی نظام آئی سی یو میں ہے:سراج الحق

اسلام آباد(نا مہ نگار)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ معیشت وینٹی لیٹر پر اور پورا سیاسی نظام آئی سی یو میں ہے۔ تینوں حکمران جماعتوں کی مفادات کے لیے لڑائی میں عوام سینڈوچ بن گئے۔ پارلیمنٹ کے اندراور باہر ہونے والے فیصلوں میں قومی پر ذاتی مفادات کو ترجیح دی جاتی ہے۔ پی ٹی آئی کی طرح پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی اتحادی حکومت بھی ناکامیوں کا ملبہ سابقہ حکمرانوں پر ڈال رہی ہے۔ ثابت ہو گیا کہ تینوں بڑی پارٹیوں کے پاس ملک کو معاشی، آئینی اور سیاسی بحرانوں سے نکالنے کے لیے کوئی لائحہ عمل موجود نہیں۔ کرپٹ مافیا سیاست پر قابض، حکمرانوں کی پالیسیاں میرا چور زندہ باد اور آپ کا چور مردہ باد کے علاوہ اور کچھ نہیں۔ تینوں پارٹیوں نے اپنے اپنے ادوار میں آئی ایم ایف کی چوکھٹ پر سجدے دیے اور عوام کے گلے میں غلامی کا طوق ڈالا۔ عوام سمجھ چکے ہیں کہ پاکستان حکمران صرف استحصالی نظام کی رکھوالی پر مامور ہیں۔ حقیقی تبدیلی اس وقت آئے گی جب لوگ کرپشن فری جماعت اسلامی کا ساتھ دیں گے۔ بے داغ قیادت ہی ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی قائدین کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، قائم مقام سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن سمیت دیگر قائدین شریک تھے۔ اجلاس میں جمعرات(کل)کو اسلام آباد میں معیشت پرہونے والی قومی مشاورت اور ہفتہ کو مہنگائی، کرپشن اور سودی معیشت کے خلاف شروع ہونے والے تین روزہ ٹرین مارچ کی تیاریوں سے متعلق امور زیر بحث آئے۔ مرکزی قائدین نے حکومت کی جانب سے نیب قوانین میں تبدیلی پر افسوس کا اظہار کیا اور فیصلہ کیا کہ کرپشن کو تحفظ دینے کے اقدامات کے خلاف ہر فورم پر بھرپور احتجاج جاری رہے گا۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ پہلے پی ٹی آئی کی حکومت نے نیب کے پر کاٹے اور اب پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی والوں نے ادارہ کے دانت بھی نکال دیے۔ حکمران جماعتوں سے وابستہ لیڈروں کا شروع سے ہی فلسفہ ہے کہ خود کو بچا اور اداروں کو کمزور کرو۔ہر حکومت نے احتساب سمیت دیگر قومی اداروں کو اپنے مقاصد کے حصول کے لیے استعمال کیا۔ انھوں نے کہا کہ تینوں پارٹیوں میں ایسے بے شمار لوگ موجود ہیں جن کے اثاثے آمدنی سے زیادہ ہیں۔ تینوں پارٹیوں کے لوگوں کے نام پاناما لیکس اور پنڈوراپیپرز میں آئے۔ پی ٹی آئی لوٹی ہوئی دولت کو باہر سے لانے کے اعلانات کرتی رہی، مگر پونے چار سال میں ایک روپیہ بھی واپس نہ لا سکی۔ موجودہ حکومت بھی تین ماہ میں بری طرح ایکسپوز ہو چکی ہے۔ جماعت اسلامی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری لانے کے لیے ایک روڈ میپ قوم کے سامنے رکھا جائے جسے اسلام آباد میں ملک کے نامور ماہرین معیشت کے ساتھ مشاورت کے بعد ترتیب دیا جائے گا۔امیر جماعت نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کے لیے عوام کو بھرپور طریقے سے آواز اٹھانا ہو گی۔ اس وقت جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو حقیقی اپوزیشن اور ملک میں اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔قوم نے فوجی ڈکٹیٹروں اور نام نہاد جمہوری ادوار کو دیکھ لیا، اب ایک موقع اسلامی نظام کو ملنا چاہیے۔ قوم کی گردنوں پر مسلط حکمرانوں کو غریبوں کے مسائل حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں بلکہ ان کا سارا زور اپنی نسلوں کے لیے مال جمع کرنے میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام جان لیں ظالم کا ساتھ دینا ظلم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ ملک میں پرامن اسلامی انقلاب کے لیے جدوجہد کو تیز کیا جائے، قوم اس مقصد کے حصول کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔
سراج الحق

ای پیپر دی نیشن