ملتان (خبر نگار خصوصی)ریجنل ایگریکلچر کوآرڈی نیشن کمیٹی جنوبی پنجاب کی زیر اہتمام سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں کاشتکاروں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کیلئے آگاہی دی گئی۔اس موقع پر سیکرٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل نے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔زرعی ترقی کیلئے کاشتکاروں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی اور آگاہی کیلئے سٹیٹ بنک آف پاکستان کا یہ احسن اقدام ہے۔اس کے بہت اچھے نتائج برآمد ہونگے۔انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کا کل رقبہ 22.975ملین ایکڑ ہے جس میں سے11.92ملین ایکرڑ رقبہ قابل کاشت ہے جبکہ باقی ماندہ 11.055 ملین ایکڑ رقبہ ناقابل کاشت ہے،ہمیں زرعی رقبہ اور پیداوار بڑھانے کیلئے ہنگامی اقدامات کی اشد ضرورت ہے تاکہ بڑھتی ہوئی ملکی آبادی کی خوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ زرعی اجناس کی برآمد سے قیمتی زرمبادلہ بھی کمایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ آنے والے سالوں میں خوراک کوپوراکرنا پوری دنیا کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس کیلئے ہمیں ابھی سے کمربستہ ہونا پڑے گا۔سیکرٹری زراعت نے کہا کہ جنوبی پنجاب ملک کیلئے فوڈ باسکٹ ہے جہاں سب سے زیادہ پھل،سبزیاں اور دیگر غذائی اجناس پیدا ہوتی ہیں۔ جدید زرعی مشینری اور ٹیکنالوجی کے فقدان کی وجہ سے ہر سال مختلف فصلوں کی پیداوار کا 30سے35فیصد حصہ ضائع ہوجاتا ہے جوکہ بہت بڑا ملکی نقصان ہے۔اس موقع پر چیف مینجر سٹیٹ بنک آف پاکستان ملتان وقاص باجوہ نے کہا کہ ملکی جی ڈی پی میں زراعت کا19فیصد حصہ ہے بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے خوراک پیداکرنا ایک چیلنج ہے جس کیلئے ہمیں ابھی سے ہی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔سیمینار میں صدر بنک آف پنجاب ظفر مسعود نے اپنے آن لائن خطاب میں کہا کہ کاشتکاروں کو فصلوں پر بیمہ تکافل سکیم متعارف کرائے گئی ہے اس کے علاوہ بھی مزید اقدامات کئے جارہے ہیں جن سے زراعت کی ترقی ہوگی اور کاشتکار خوشحال ہوگا۔
بیمہ زراعت