لاہور(سپورٹس ڈیسک )انٹر نیشنل اولمپک کمیٹی نے بین الاقوامی باکسنگ ایسوسی ایشن کو کھیل کی عالمی گورننگ باڈی کی حیثیت سے محروم کرنے کے حق میں ووٹ دیدیا۔آئی او سی کے ایگزیکٹو بورڈ نے جون کے شروع میں اس اقدام کی سفارش کی تھی جب آئی بی اے گورننس کے مسائل اور مبینہ بدعنوانی پر 2019 ءکی معطلی کے بعد طے شدہ اصلاحات کو پورا کرنے میں ناکام رہی تھی۔جمعرات کو 70 ممالک میں سے 69 نے سفارش کے حق میں ووٹ دیا۔اپریل میں ورلڈ باکسنگ الگ ہونے والی بین الاقوامی فیڈریشن تشکیل دی گئی تھی۔ٹوکیو 2020 ءمیں باکسنگ کا انعقادآئی او سی نے آئی بی اے کے مالیات، گورننس، اخلاقیات، ریفرینگ اور ججنگ کے خدشات کے پر کیا تھا اور اولمپک باڈی پیرس 2024 ءکیلئے دوبارہ کھیلوں پر غور کریگی۔باکسنگ کو لاس اینجلس 2028 ءکے ابتدائی پروگرام سے باہر رکھا گیا تھا لیکن، آئی او سی کے 140 ویں سیشن کے دوران خطاب کرتے ہوئے جس میں ووٹنگ ہوئی۔،آئی او سی کے ڈائریکٹر جنرل کرسٹوف ڈی کیپر نے کہا کہ وہ گارنٹی دیتے ہیں کہ باکسنگ پانچ سال کے عرصے میں پروگرام میں شامل ہو جائےگی۔ ان گیمز کے پروگرام کو آئی او سی اکتوبر میں حتمی شکل دےگا۔ووٹنگ سے قبل آئی او سی کے صدر تھامس باخ نے کہاکہ ہمیں باکسنگ سے کوئی مسئلہ نہیں ‘ باکسرز سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔باکسرز مکمل طور پر اس بات کے مستحق ہیں کہ وہ دیانتداری اور شفافیت کےساتھ بین الاقوامی فیڈریشن کے زیر انتظام ہوں۔کھیل کی ثالثی عدالت نے سفارش کےخلاف آئی بی اے کی اپیل مسترد کر دی۔ایگزیکٹو بورڈ کی سفارش کے وقت آئی بی اے نے کہا کہ یہ واقعی مکروہ اور خالصتاً سیاسی اقدام ہے۔
انٹر نیشنل اولمپک کمیٹی نے باکسنگ کو عالمی گورننگ باڈی کی حیثیت سے محروم کردیا
Jun 23, 2023