یونان کشتی حادثے میں آزاد کشمیر کے 22 نوجوان ڈوب گئے

برسلز ( نماہندہ خصوصی ) معروف سیاسی و کاروباری شخصیت طارق منگرال نے کہا کہ یونان میں کشتی ڈوبنے کے حادثے میں لاپتہ ہونے والے مزید دو نوجوانوں کو جلد از جلد ڈھونڈ کر والدین کے حوالے کیا جائے ۔کشتی ڈوبنے کی خبر جب لواحقین تک پہنچی تو کہرام مچ گیا، نوجوانوں کے اہلخانہ نے اپنے بیٹوں کی تلاش کیلئے حکام سے اپیل کی ہے لیکن کسی قسم کا تعاون نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ منفی سیاست ہے جس میں نااہل لوگ شامل ہیں راجہ طارق منگرال نے کہا کہ آزاد کشمیر کے علاقے چڑھوئی سے 22 نوجوان گہرے سمندر میں ڈوب گئے جو اپنے اپنے خاندان کے واحد سہارا تھے جو اپنے بوڑھے والدین کا سہارا تھے جنھیں یورپ کا سنہرا منظر دیکھا کر لوٹا گیا اور بالآخر انھیں موت کی گھاٹ اتار دیا گیا انھوں نے کہا کہ خطہ چڑھوئی ایک پسماندہ علاقہ ہے جھاں غربت زوروں پر ہے یہاں کے ایم ایل اے چوہدری یاسین عرصہ دراز سے سیاست کر رہے ہیں لیکن افسوس علاقے کی بہتری اور نوجوان نسل کے روزگار کے لیے کبھی کوشش نہیں کی گئی بدقسمتی سے ایم ایل اے الیکشن کے دنوں میں ہی نظر آتے ہیں باقی دنوں میں اسلام آباد میں ہی عیش عشرت کی زندگی بسر کرتے ہیں انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ چوہدری یاسین کے خلاف کروائی عمل میں لائیں انھیں سزا دیں کیونکہ انھوں نے نوجوانوں کو سنہری خواب دکھائے عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا لیکن ان کی بہتری کے لیے روزگار کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیئے آج نوجوانوں کا ایک طبقہ علاقے کی سیاست سے بری طرح سے مایوس ہو چکا ہے اور چوہدری یاسین سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ فی الفور مستعفی ہو جائیں کیونکہ ایسے سیاست دانوں ہی کی وجہ سے مایوسی پھیلتی ہے اور نوجوان طبقہ ملک سے بھاگتا ہے ہمارا پڑھا لکھا نوجوان ملک سے باہر جا رہا ہے جس کی وجہ منفی اور مفادات کی سیاست ہے جو چوہدری یاسین کر رہے ہیں جس سے مایوسی پھیل رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن