اسلام آباد+حافظ آباد+جھنگ+ میانوالی(اپنے سٹاف رپورٹر سے +نامہ نگار+نمائندہ نوائے وقت ) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قومی اسمبلی سے الیکشن کمیشن آفس تک ریلی نکالی گئی، پی ٹی آئی نے چیف الیکشن کمشنر اور چاروں ممبران سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔ عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، اسد قیصر ، زرتاج گل سمیت دیگر اراکان نے پارلیمنٹ احتجاجی ریلی مین شریک تھے۔بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے نعرے بازی کی گئی۔ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے کیسز پر تاریخ پر تاریخ مل رہی ہے، ہماری خواتین کو بار بار گرفتار کیا جا رہا ہے۔ لاقانونیت کے خلاف پارلیمنٹ سے باہر آئے ہیں، الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے میں ناکام رہا، 100 اسیران کے ساتھ اظہار یک جہتی کیلئے ریلی نکالی ہے، چیف الیکشن کمشنر اور ممبران نے عدالتوں میں جھوٹ بولا، الیکشن پر 16 ارب چرچ ہوئے جبکہ انہوں نے47 مانگے ارب روپے مانگے تھے، یہ شفاف الیکشن کروانے میں ناکام رہے ہیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ انہوں نے ہماری سیٹیں چوری کی ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ ملٹری کورٹس سے متعلق کیس سپریم کورٹ سے فوری سننے کی درخواست ہے۔ زرتاج گل بولیں پارلیمنٹ میں ہماری بات نہیں سنی جا رہی، بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے۔علاوہ ازیں عمران خان کی رہائی کے لیے داود خیل میں احتجاج اورریلی نکالنے کی کوشش پر تحریک انصاف کے 2 ممبران قومی اسمبلی بیرسٹر عمیر خان نیازی، جمال احسن خان، ایم پی اے امین اللہ خان اور 32 راہنماؤں کارکنوں کے خلاف تھانہ داودخیل میں ایف آئی آر درج، 8 دفعات شامل کر لی گئیں۔ پولیس نے تینوں راہنماؤں اور ریلی کے شرکاء 14 نامزد اور 18 نامعلوم کارکنوں پر 7 دفعات کے تحت مقدمات درج کر لیئے ہیں۔دوسری طرف جھنگ میں ہونے والے احتجاج پر سابق وفاقی وزیر ایم این اے شیخ وقاص اکرم سمیت ضلعی قیادت اور ورکرز کے خلاف تھانہ کوتوالی میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج شوکت جاوید نے پی ٹی آئی کے ایم پی اے ضمیر الحسن بھٹی، ضلعی صدر عمران حیدر بھٹی سمیت پانچ مقامی راہنمائوں کی ریاست مخالف تقاریر کرنے اور پولیس سے گتھم گتھا کیس میں ضمانت کنفرم کر دی۔ کسوکی پولیس نے قریباً بارہ روز قبل پی ٹی آئی کے مرکزی راہنما حماد اظہر، سابق ایم این اے شوکت علی بھٹی سمیت 45 افراد کے خلاف برج دارا میںکسان کنونشن کے دوران مبینہ طور پر ریاست مخالف تقاریر کرنے اور پولیس سے گتھم گتھا ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کر کے چھ افراد کو گرفتار کر کے جیل بھجوا دیا تھا۔ اسلام آباد کے تھانہ بنی گالہ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ شعیب شاہین‘ عامر مغل‘ عالمگیر خان سمیت کئی مظاہرین نامزد ہیں۔11 مظاہرین گرفتار کر لئے گئے۔ راولپنڈی میں احتجاجی ریلی پر ایم پی اے چودھری نذیر سمیت 8 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ کوٹ ادو میں سنی اتحاد کونسل کے ایم پی اے احسن علی قریشی اور ان کے بھائی سمیت 49 افراد پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس اہلکار کو حبس بے جا میں رکھنے کا الزام ہے۔ راولپنڈی میں پی ٹی آئی کے وفاقی رہنماؤں کی نظربندی کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔