پنجاب اسمبلی میں حکومتی ارکان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو منشیات فروش قرار دے دیا۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو حج کے دوران وفات پانے والوں کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، اپوزیشن رکن رانا آفتاب نے ممبران کو زکوٰۃ فنڈز سے ادویات دینے کا معاملہ اٹھایا جبکہ ڈپٹی اسپیکر نے ان کے نقطہ اعتراض کو تحریک استحقاق میں تبدیل کر کے اسپیشل کمیٹی نمبر ون کے سپرد کر دیا۔حکومتی رکن بلال یامین نے قیدی نمبر 804 کو منشیات فروش کہا تو شور شرابا شروع ہوگیا جبکہ صوبائی وزیر مجتبیٰ شجاع الرحمان نے غصے میں جواب دیا کہ بانی پی ٹی آئی کو ہم نے جیل نہیں بھجوایا، انہیں 9 مئی کے کرتوتوں کی سزا ملی، جب تک وہ معافی نہیں مانگیں گے باہر نہیں آئیں گے، اب بھی وقت ہے کہ وہ معافی مانگ لیں۔بجٹ پر عام بحث کے دوران اپوزیشن رکن رانا اورنگزیب نے کہا پی ٹی آئی کے رہنما پولیس چھاپوں سے بچنے کیلئے اپنے ساتھ خواجہ سراء رکھیں، رانا اورنگزیب کے جملے پر ایوان میں قہقہے لگ گئے۔ادھر پینل آف چیئرمین سمیع اللہ خان نے پی ٹی آئی رکن شیر شاہد جاوید کو مریم نواز کی ذات پر تنقید سے روک دیا جبکہ ایجنڈا مکمل ہونے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس 24 جون صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔