تقریباً نصف ارکان پارلیمنٹ کی عدم موجودگی، صدر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

لاہور (اشرف ممتاز/ نیشن رپورٹ) صدر آصف زرداری نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے چوتھے خطاب میں کوئی نئی بات نہیں کہی تاہم یہ ضرور ہوا صدر کے مخالفین اپنے ذاتی جھگڑوں اور ماضی کی خلشوں کو بھلاکر پیپلزپارٹی کی حکومت کے خلاف اکٹھے ہو گئے ہیں۔ یہ ساری صورتحال سیاسی ماحول میں تبدیلی کی طرف واضح اشارہ محسوس ہونے لگی ہے۔ مولانا فضل الرحمن کے موجودہ کردار کے بارے میں کوئی پیش گوئی کی جا سکتی ہے نہ ہی یہ قابل فہم ہے۔ ق لیگ کے ایک سینئر رہنما کے مطابق موجودہ حکومت بجٹ اجلاس سے قبل ختم ہو جائے گی۔ نئی حکومت میں فضل الرحمن وزارت عظمیٰ کے سنجیدہ امیدوار ہوں گے تاہم بعض ذرائع کے مطابق ان ہاﺅس تبدیلی نہ آ سکی تو قبل از وقت انتخابات کے لئے دباﺅ بڑھ جائے گا۔ موجودہ سیاسی صورتحال صدر کے لئے تشویشناک ہے کیونکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے تقریباً نصف یا اس سے کچھ کم ارکان کی عدم موجودگی نے ان کی صدارت اور وزیراعظم کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
خطرے کی گھنٹی

ای پیپر دی نیشن