پی پی کا 5 سالہ دور ‘ پاکستان کے ذمہ قرضوں میں 8816.6ارب روپے اضافہ

Mar 23, 2013

لاہور (احسن صدیق) پیپلزپارٹی کے 5سالہ دور حکومت میں پاکستان کے ذمے مجموعی قرضوں اور واجبات میں 8816.6ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ وفاقی وزارت خزانہ کے اعدادو شمار کے مطابق مالی سال 2007-08ءمیں پاکستان کے مجموعی قرضوں اور واجبات کا حجم 6417.4ارب روپے تھا جو مالی سال 2012-13ءکے پہلے ماہ تک 15234ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔ جی ڈی پی گروتھ 2007-08ءمیں 3.68فیصد تھی جبکہ مالی سال 2011-12ءمیں 3.67فیصد کی جی ڈی پی گروتھ ہو سکی جو مالی سال 2007-08کے مقابلے میں 0.01فیصد کم رہی۔ روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں 36.9روپے اضافہ ہوا۔ 2007-08ءمیں امریکی ڈالر کی قیمت 62.55روپے تھی جو 2012-13ءمیں (22مارچ کو) 99.45روپے تک پہنچ گئی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکی ڈالر کی قیمت کو سٹیٹ بنک نے مداخلت کرکے 99.44روپے تک رکھا ہے۔ ورنہ مالی سال 2012-13ءمیں امریکی ڈالر 100.1روپے تک پہنچ گیا تھا۔ پیپلز پارٹی کی حکومت بجٹ خسارے کو کنٹرول کرنے میں بُری طرح ناکام رہی۔ 2008-09ءمیں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے مقابلے میں 5.2فیصد تھا اور 2011-12ءمیں بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے مقابلے میں 6.6فیصد رہا۔ پیپلزپارٹی کی حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ جب وہ اقتدار میں آئی تو اس وقت کھانے پینے کی اشیا کے افراط زر کی شرح 25فیصد تھی جو اب کم ہو کر 8فیصد کے لگ بھگ ہو گئی ہے لیکن ڈاکٹر سلمان شاہ نے بتایا کہ 2008ءمیں ایک کلو آٹے کی قیمت 12روپے تھی جو اس وقت 45روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ایک لٹر پٹرول کی قیمت 55روپے تھی جو اس وقت 103روپے سے زائد ہے۔ اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں 3گنا اضافہ ہوا ہے۔

مزیدخبریں