اسلام آباد(ثناء نیوز)پاکستان سمیت دنیا بھر میں پانی کا دن منایا گیا، اس موقع پر مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی ذیلی تنظیم ورلڈ واٹر ڈویلپمنٹ بورڈ نے انکشاف کیا ہے کہ 2050 ء تک عالمی سطح پر پانی کی طلب میں 55 فیصد اضافہ ہو جائے گا۔ اسی عرصے میں پانی کی طلب میں اضافے کے بعد اب سے تیس پینتیس برسوں بعد زمین کی کل آبادی کا 40 فیصد حصہ پانی کے شدید دبا ئوکا سامنا کرے گا۔ پانی کے شدید دبائو والے ملک شمالی افریقہ، مشرق وسطی اور جنوبی ایشیا میں ہوں گے۔ واٹر بورڈ کے مطابق براعظم ایشیا کے کئی ملکوں کے عوام اگلی تین چار دہائیوں کے بعد پانی کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں اور کئی علاقوں میں پانی کے حصول کی وجہ سے پیدا شدہ تنازعات سنگین ہو جائیں گے۔ ادھر پانی کے عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کی جانب سے ایک خصوصی رپورٹ کا اجرا کیا گیا ہے۔ اِس رپورٹ کے مطابق ترقی پذیر اقوام کے معاشروں کو کمزور اقتصادیات اور بڑھتی آبادی کے دوہرے دبائو کا سامنا ہے اور اِس کی وجہ سے ان ملکوں کے عوام کے لئے پینے کے صاف پانی کا حصول اور توانائی تک رسائی ایک مشکل امر ہوتا جا رہا ہے۔ یونائیٹڈ نیشنز یونیورسٹی کے ٹوکیو کیمپس میں عالمی موسمیاتی ادارے کے سربراہ میچل ژارڈ نے بتایا کہ کرہ ارض پر 768 ملین افراد کو پینے کے صاف پانی تک رسائی حاصل نہیں اور وہ آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔