نائن زیرو سمیت ہر جگہ ٹارگٹ کلرز کیخلاف بلاتفریق آپریشن ہونا چاہئے: خورشید شاہ

Mar 23, 2015

لاہور (خبر نگار/ ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نائن زیرو سمیت جہاں بھی دہشت گرد اور ٹارگٹ کلرز ہیں ان کے خلاف بلاتفریق آپریشن ہونا چاہیے۔ پیپلز پارٹی اسے مکمل سپورٹ کرتی رہے گی‘ صولت مرزا کے ڈیتھ سیل سے جاری بیان کے بعد سزائے موت موخر ہونے سے معاملہ مشکوک ہو رہا ہے‘ ایم کیو ایم کو مکمل طور پر دہشت گرد جماعت قرار دینا ملکی مفاد میں نہیں ہو گا اسے سیاسی دھارے میں بھی رکھنا چاہیے، ایم کیوایم جرائم پیشہ لوگوں کو خود سے الگ کرے‘ موت کے سیل سے صولت مرزا کے بیان سے ایم کیو ایم کو سیاسی فائدہ پہنچا ہے۔ صولت مرزا کی سزا کو عمر قید میں نہیں بدلنا چاہیے بلکہ اس نے جو جرم کیا ہے اس کی ضرور اسے سزا ملنی چاہیے۔ سندھ حکومت کے خلاف سازش ریاست پاکستان اور نواز شریف کے خلاف سازش ہو گی۔ بلاول بھٹو کے آصف زرداری سے کوئی اختلافات نہیں وہ 4 اپر یل کو لاڑکانہ آئیں گے۔ بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی سامنے آ جائے گی۔ شیخ رشید بولتا رہتا ہے اسے بولنے کی اجازت ہے۔ پنجاب حکومت کو کالعدم تنظیموں اور عوام کیلئے ناسور بننے والی جماعتوں اور گروپوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔ پیپلز پارٹی کے صوبائی صدر میاں منظور احمد وٹو اور دیگر کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا یہ خوش آئند ہے کہ اب حکومت اور تحریک انصاف میں مذاکرات کے ذریعے جوڈیشل کمشن کا مسئلہ حل ہوا ہے عمران خان کو چاہیے وہ اپنی جماعت کے ساتھ اب پارلیمنٹ میں آ کر عوام کے حقوق کی بات کریں۔ کچھ اور نہ کریں۔ پی پی پی نے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان معاملات حل کرانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ عزیر بلوچ نے آصف زرداری کے بارے میں کوئی بیان دیا ہے یا نہیں۔ کراچی میں اب تک پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے جو آپریشن ہوا ہے اس میں پیپلز پارٹی کے لیاری سے 60 فیصد‘ 20 طالبان 5 فیصد دیگر جماعتوں کے 8 فیصد ایم کیو ایم کے لوگ مارے گئے ہیں لیکن ہم نے اس پر شور نہیں مچایا بلکہ ہم دہشت گردی اور ٹارگٹ کلرز کے خلاف آپریشن کو سپورٹ کرتے ہیں۔ کراچی میں آپریشن ایم کیو ایم کے مطالبے پر ہوا جو رینجرز کی نگرانی میں جاری ہے۔ کراچی میں امن کے لیے ضروری ہے کہ ٹارگٹ کلرز، بھتہ خور اور دوسرے مافیا سے نجات حاصل کی جائے۔ آپریشن کو بلاتفریق جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حالیہ معاہدے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ جمہوریت کے لیے بڑا اچھا نیک شگون ہے۔ انہوں نے الطاف حسین کے اُس بیان کو خوش آئند قرار دیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اداروں سے لڑنا نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کی لڑائی سے ریاست کمزور ہوتی ہے۔ پارٹی چھوڑنے والے لوگ دھوبی کے کتے کی طرح ہیں گھر کے نہ گھاٹ کے۔ پنجاب میں امن عامہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوحنا آباد کے بڑے دہشت گردی کے واقعہ جیسے اور بھی بڑے وقوعہ ہوئے۔ حکومت پنجاب کو چاہیے کہ وہ اس ناسور کے خلاف بھرپور آپریشن کرے۔ اس موقع پر میاں منظور احمد وٹو نے کہا کہ پنجاب کی حکومت امن عامہ کی بڑی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام ہے۔ یوحنا آباد میں چرچ پر حالیہ خودکش حملہ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کنٹونمنٹ میں مقامی حکومتوں کے انتخابات پارٹی کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔ اس ضمن میں اعلیٰ عدلیہ کا فیصلہ موجود ہے۔ انہوں نے پراونشل فنانشل کمیشن ایوارڈ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ چاول، گنے اور آلو کے کاشتکار تباہ حال ہیں۔ حکومت آئندہ گندم کی سپورٹ پرائس 1600 روپے فی من مقرر کرے۔ گندم کسانوں سے خریدنے کی گارنٹی دے۔ انہوں نے سانحہ ماڈل ٹائون کی جوڈیشل کمشن کی رپورٹ عام کرنے کا مطالبہ کیا۔ خورشید شاہ نے میاں منظور احمد وٹو کے ہاں ظہرانے میں شرکت کی۔جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق خورشید شاہ نے یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی دونوں بڑی جماعتیں ہیں۔ فوجی بلانے کی تجویز ایم کیو ایم نے خود کی تھی اور انہی کے کہنے پر یہ آپریشن ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ سندھ پولیس سیاسی ہے وہی لوگ پکڑے گئے ہیں جو جرائم میں ملوث تھے۔ فوج کو قانون اور آئین کے مطابق بلایا جاسکتا ہے۔ صولت مرزا کے بیان پر تحقیقات ہورہی ہے۔ اس پر کمیشن بٹھایا گیا ہے۔ قبل ازیں ڈیرہ پیر پٹھا ن پر جشن نوروز میلہ کی تقریبات کے سلسلے میں قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر منظور وٹو، سابق اپوزیشن لیڈر صوبائی اسمبلی راجہ ریاض جھنگ پہنچے۔ انہوں نے پنڈال میں گھوڑا ناچ ، کبڈی کے مقابلے دیکھے۔

مزیدخبریں