لاہور+ مصطفی آباد/ للیانی+ قصور (خبر نگار+ نامہ نگاران) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف یوحنا آباد میں تشدد کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے قصور کے رہائشی نوجوان حافظ محمد نعیم کے اہل خانہ سے تعزیت کے لئے گزشتہ روز ان کے گھر مصطفی آباد پہنچ گئے۔ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے حافظ محمد نعیم کے والدین اور سوگوار خاندان سے افسوسناک واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فاتحہ خوانی کی اور غمزدہ خاندان کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعلیٰ نے حافظ محمد نعیم کے بزرگ والدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یوحنا آباد میں انسانوں کو زندہ جلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، یہ ظلم و بربریت کا اندوہناک واقعہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ظلم اور زیادتی کرنے والے عبرتناک سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔ پنجاب حکومت آپ کے غم میں برابر کی شریک ہے- حافظ محمد نعیم کو زندہ جلائے جانے کامقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے گا اور پنجاب حکومت مقدمے کی خود پیروی کرے گی- مقدمے میں نامزد 30افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے- ملزمان سے قانون کے آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائے گا- میں خود ذمہ داری لیتا ہوں کہ مظلوم خاندان کوہر قیمت پر انصاف دلایا جائے گا اور ملزموں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر قانون کے تحت سخت ترین سزا دلائی جائے گی- وزیراعلیٰ نے سوگوار خاندان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں حافظ محمد نعیم کی زندگی تو واپس نہیں لا سکتا لیکن آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کو نہ صرف انصاف ملے گا بلکہ انصاف ہوتا ہوا بھی نظر آئے گا- وزیراعلیٰ نے حافظ محمد نعیم کے لواحقین کی جانب سے قانون کو ہاتھ میں نہ لینے کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ لواحقین نے صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے قانون ہاتھ میں نہ لے کر حقیقی پاکستانی ہونے کا ثبوت دیا ہے اور حکومت آپ کے جذبے کی قدر کرتی ہے- انہوں نے کہاکہ اس مقدمے کے ملزم قانون کے مطابق سخت سزا سے نہیں بچ پائیں گے اور میرا یہ آپ سے وعدہ ہے کہ انشاء اﷲ میں خود آپ کو انصاف دلائوں گا- وزیراعلیٰ نے سوگوار خاندان کو 5لاکھ روپے مالی امداد کا چیک بھی دیا- حافظ محمد نعیم کے سوگوار خاندان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نے ہمارے گھر آ کر انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی ہے اور ہمارے دکھ میں شریک ہوئے ہیں جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں- ہمیں پورا یقین ہے کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے- نعیم کے والد محمد شفیع نے کہا کہ ظالموں نے میرے بڑھاپے کا سہارا چھین لیا۔ نعیم کی والدہ نے وزیراعلیٰ سے کہا کہ میرے بیٹے کے قاتلوں کو جلد انجام تک پہنچایا جائے۔ نعیم کے بھائی محمد سلیم نے کہا کہ میرے بھائی نے شہادت کا رتبہ پایا ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں محکموں کی استعدادکار بڑھانے کیلئے ادارہ جاتی اصلاحات کے حوالے سے تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس 4گھنٹے تک جاری رہا جس میں ادارہ جاتی اصلاحات کے حوالے سے متعدد تجاویز پر غور کیا گیا- شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خدمات کی فراہمی کے نظام میں بہتری لانے کیلئے محکموں میں اصلاحات وقت کا تقاضا ہیں- قوموں کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کے لئے ٹھوس فیصلے اور اقدامات اٹھانا پڑتے ہیں- انہوں نے کہا کہ سزا اورجزا کے موثر نظام کے ذریعے اداروں کی کارکردگی بڑھائی جا سکتی ہے- اے سی آر سسٹم کو بھی بہتر بنانے کی ضرور ت ہے- وزیراعلیٰ نے اصلاحات کے حوالے سے 6رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی، یہ کمیٹی 8روز میں ادارہ جاتی اصلاحات کے بارے میں حتمی سفارشات پیش کرے گی- انہوںنے کہاکہ کامیابی کے لئے وژن، عملدرآمد، کارکردگی اور انتھک کاوشیں ضروری ہیں- فرسودہ سسٹم کی بہتری کے لئے تیزی سے اقدامات اٹھانا ہوں گے- قائداعظم سولر پارک کا قیام اور 100 میگاواٹ کے سولر منصوبے کی ریکارڈ مدت میں تکمیل لگن، محنت اور جذبے سے کام کرنے کی اعلیٰ مثال ہے-علاوہ ازیں شہبازشریف نے گزشتہ روز ویڈیو لنک کے ذریعے سول سیکرٹریٹ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب حکومت صحت عامہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے پر اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہے اور عوام کو بہترین علاج معالجے کی فراہمی کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب بھر کے تحصیل و ضلعی ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں سپیشلسٹ ڈاکٹروں کے لئے کارکردگی کی بنیاد پر خصوصی مراعاتی پیکیج میں مزید اضافے کی منظوری دی۔ جنوبی پنجاب کے اضلاع میں تحصیل وضلعی ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں کے سپیشلسٹ ڈاکٹروں کو خصوصی پیکیج کے ساتھ اضافی مراعات بھی دی جائیں گی۔ شہبازشریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہتحصیل وضلعی ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میںعلاج معالجہ کی سہولتوں کو بہتر بنانے کیلئے اٹھائے جانے والے نئے اقدامات کی موثر مانیٹرنگ کی جائے۔