چترال (بی بی سی) صوبہ خیبرپی کے کے ضلع چترال میں حکام کے مطابق تین روز قبل برف کا تودہ گرنے سے ملبے تلے دب جانے والے 6 طلبا سمیت سات کو تاحال نہیں نکالا جا سکا۔ چترال کے علاقے کریم آباد میں سوسوم کے مقام پر برفانی تودہ گرا جس میں نو افراد ملبے تلے دب گئے تھے۔ ان میں سے اب تک صرف دو افراد کی نعشیں نکالی جاسکی ہیں۔ منگل کو چترال کے ڈپٹی کمشنر اسامہ وڑائچ نے بی بی سی کو بتایا تودے گرنے کے بعد لاپتہ ہونے والوں میں چھ طالب علم شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملبے میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے خصوصی طور پر ٹیم چترال پہنچی ہے جبکہ ملبہ ہٹانے کے کام میں سول انتظامیہ اور فوج تعاون کر رہی ہے۔ علاوہ ازیں سوات میں مانکیال کے مقام پر برفانی تودہ گرنے سے بحرین اور کالام کے درمیان بند ہونے والا روڈ 4روز بعد بھی نہیں کھولا جاسکا ہے۔ روڈ کی بندش سے سیاح اور مقامی افراد پھنس کررہ گئے ہیں۔ اے پی پی کے مطابق اے پی پی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، خیبر پی کے کی خصوصی درخواست پر این ڈی ایم اے نے چترال کریم آباد میں برفانی تودے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لئے خصوصی ہیلی کاپٹر بمعہ اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم فراہم کر دیا ہے۔ پی ڈی ایم اے ترجمان کے مطابق خصوصی ٹیم جدید ڈیٹکٹرجیسے سامان سے لیس ہے اور انہوں نے برف تلے دبے افراد کی تلاش کا کام شروع کر دیا ہے۔