اسلام آباد (سلطان سکندر+ آئی این پی) معلوم ہوا ہے کہ آزادکشمیر کے سابق صدر و وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سینئر نائب صدر سردار سکندر حیات خان کی وزیراعظم نوازشریف سے اہم ملاقات کے نتیجے میں آزاد کشمیر کے آمدہ انتخابات کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) اور مسلم کانفرنس کے درمیان اتحاد کا باب بند ہوگیا اور طے پایا ہے کہ مسلم لیگ (ن) آزاد جموں و کشمیر آئندہ الیکشن تنہا لڑیگی۔ سردار سکندر حیات نے منگل کو صبح یہاں وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کر کے مسئلہ کشمیر اور آزادکشمیر کی سیاسی صورتحال بالخصوص آمدہ انتخابات اور مسلم لیگ (ن) اور مسلم کانفرنس کے درمیان انتخابی اتحاد کی تجویز کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ سردار سکندر حیات نے آزادکشمیر کے سیاسی صورتحال‘ آمدہ انتخابات‘ پیپلز پارٹی کی موجودہ حکومت میں میرٹ کی پامالی‘ کرپشن اور گڈگورنس کے فقدان بالخصوص مسلم لیگ (ن) اور مسلم کانفرنس کے درمیان اتحاد کی تجویز کے بارے میں اپنا تجزیہ پیش کیا اور کہا کہ مسلم کانفرنس کے ساتھ اتحاد کی قطعی ضرورت نہیں۔ آزادکشمیر میں مسلم لیگ (ن) کی مضبوط حکومت کو سازشوں اور سازشیوں سے بچا کر عوام کو میرٹ اور گڈگورنس سے ہمکنار کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نوازشریف نے سردار سکندر حیات خان سے کہا کہ وہ اسلام آباد میں بیٹھ کر آزادکشمیر کے انتخابات اور پارٹی کے معاملات کو درست کریں تاکہ آزادکشمیر میں صاف شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر مسلم لیگ (ن) کی حکومت قائم ہو جو عوام کے مسائل حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر پر اپنے اصولی قومی موقف پر قائم رہتے ہوئے کشمیری عوام کی جدوجہد کی سیاسی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گی۔ دریں اثناء وزیراعظم نوازشریف (آج) بدھ کو مظفر آباد کا دورہ کریں گے اور وہاں پارلیمانی بورڈ کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اجلاس میں آزاد کشمیر کے آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کی حکمت عملی طے کی جائیگی۔ سیاسی جماعتوں سے انتخابی اتحاد بارے حتمی اعلان متوقع ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے باعث اپنا دورہ ملتوی کردیا گیا تھا تاہم وزیراعظم (آج) بدھ 23 مارچ کی پریڈ کے بعد مظفرآباد جائیں گے۔