پنجاب یونیورسٹی: کشیدگی برقرار‘ گومل یونیورسٹی میں بھی تصادم‘ فوج‘ رینجرز طلب

Mar 23, 2017

لاہور (نوائے وقت نیوز+ نیٹ نیوز) پنجاب یونیورسٹی میں صورتحال دوسرے روز بھی کشیدہ رہی۔ طلبہ کے ایک گروپ نے ریلی کی اجازت نہ ملنے پر دھرنا دے دیا، پولیس کی بھاری نفری بھی موجود رہی جبکہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے واٹر کینن بھی طلب کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں ایک طلبہ گروپ نے ریلی نکالنے کی کوشش کی، اجازت نہ ملی تو بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے طلبہ نے سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے باہر دھرنا دے دیا۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر ظفر معین نے کہا ہے کہ طلبہ گروپوں کو سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں، دوسری طرف 4 اپریل سے شروع ہونے والا یونیورسٹی بک فیئر بھی ملتوی کردیا گیا جبکہ یونیورسٹی 27مارچ تک بند کر دی گئی۔ دریں اثناءپنجاب یونیورسٹی کا جھگڑا خیبرپی کے تک پہنچ گیا، گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان میں گزشتہ روز 2 طلبا گروپوں میں تصادم کے بعد کشیدہ صورتحال کے باعث پولیس، ایف سی اور فوج کو طلب کرلیا گیا۔ یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے ٹیلنٹ پروگرام رکھا گیا تھا جس پر پشتون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔ اس دوران جمعیت کا کیمپ بھی گرا دیا گیا جس پر دونوں جانب سے ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی۔ پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مظاہرین نے کہا کہ لاہور جمعیت نے ان کا پروگرام نہیں ہونے دیا وہ بھی جمعیت کا پروگرام نہیں ہونے دیں گے۔ بعدازاں پولیس، ایف سی اور فوج نے حالات پر قابو پالیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق اسلامی جمعیت طلبا کو کشیدہ حالات کے پیش نظر تقریب کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

مزیدخبریں