اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قانون کے اجلاس میں احتساب عدالت میں ریفرنس کا چالان پیش ہونے سے قبل شواہد کا قومی احتساب کمشن کو جائزہ لےنے اور کمزور شواہد ثابت ہونے پر ریفرنس بند کرنے کا اختیار دےنے پر اتفاق ہو گےا اسی طرح جس کے خلاف ریفرنس تیار کےا گےا ےا کسی بھی شخص پر بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کیلئے 60دنوں کی مدت مقرر کردی گئی کسی کو لامحدود تحقیقات کا اختیار نہیں ہوگا۔ تحقیقات کی مدت میں عدالت کی اجازت سے توسیع ہوسکے گی ۔ بدعنوانی کے مقدمات کی سماعت صرف اور صرف احتساب عدالتوں میں ہوگی اور متعلقہ فوجداری دفعات کے تحت بنیادی حقوق کا خیال رکھا جائے گا۔ ان شقوں کی اتفاق رائے سے منظوری دی گئی۔ آئندہ اجلاس 12اپریل کو ہوگا۔ پارلیمانی کمیٹی برائے احتساب قانون کا اجلاس وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد کی صدارت میں ہوا جس مےں شاہ محمود قریشی، سید نوید قمر، نعیمہ کشور خان، مظفر حسین شاہ اور دیگر ارکان نے شرکت کی‘ بدعنوانی میں ملوث کسی بھی شخص کی گرفتاری کا اختےار چیئرمین قومی احتساب کمشن کو دینے کی شق پر مکمل اتفاق رائے ہوگیا‘ تفتیشی ایجنسی کے لئے تحقیقات کا ٹائم فریم بھی مقرر کردیا گیا اسی طرح مجوزہ قومی احتساب کمشن کے چیئرمین کو ریفرنس بند کروانے کا اختیار بھی ہوگا‘ ملزمان کے بنیادی حقوق کا تحفظ بھی ہو سکے گا۔
اتفاق