”درگاہ اجمیر دھماکہ“ بھارتی عدالت نے اصل دہشت گرد چھوڑ دئیے‘ صرف2 کو قید

Mar 23, 2017

جے پور (نیٹ نیوز+ اے ایف پی) بھارتی شہر اجمیر کی درگاہ حضرت معین الدین چشتی پر 2007ءمیں ہونے والے بم دھماکے کے مجرم 2 ہندو دہشت گردوں کو این آئی اے کی خصوصی عدالت نے گزشتہ روز عمر قید کی سزا سنا دی۔ افطار کے وقت درگاہ میں ہونیوالے اس دھماکے میں 8 افراد شہید اور 27 زخمی ہوئے تھے۔ اس سے قبل 6 مارچ کو خصوصی عدالت نے انتہاپسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کے دیویندر گپتا، بھاویش پٹیل اور سنیل جوشی کو مجرم قرار دیا تھا۔ تینوں کو درگاہ میں بم نصب کرنے اور مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ۔ دیویندر گپتا اور بھاویش پٹیل سزا سنائے جانے کے وقت عدالت میں موجود تھے جبکہ تیسرے مجرم سنیل جوشی کو دھماکے کے چند ماہ بعد پراسرار طور پر گولیاں مارکر قتل کر دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ دہشت گرد تنظیم کے ماسٹر مائنڈ سوامی اسیم آنند اسکے ساتھیوں چندرشیکھر لیوے، مکیش وسانی، بھارت موہن رتیشور، لوکیش شرما، میہل کمار اور ہرشد سولنکی کو رہا کر دیا گیا جبکہ سریش نائر، سندیپ ڈانگے اور رام چندر کو مفرور قرار دے دیا گیا۔ اس سے قبل بھارتی تفتیشی ایجنسی این آئی اے نے اس دھماکے کے لئے سوامی اسیم آنند کو ماسٹر مائنڈ قرار دیا تھا، لیکن جے پور کی عدالت نے ہندو تنظیموں کے دباﺅ پر سوامی اسیم آنند، آر ایس ایس کے سینئر عہدیدار اندریش کمار اور دیگر کو بری کر دیا تھا۔ حالانکہ 2011ءمیں اسیم آنند نے جے پور میں مجسٹریٹ کو دئیے اقبالیہ بیان میں کہا تھا کہ اجمیر کی درگاہ، حیدرآباد کی مکہ مسجد اور دیگر کئی مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں میں ان کا اور دوسرے ہندو دہشت گردوں کا ہاتھ تھا۔ بعد میں وہ اپنے بیان سے پھر گیا۔
اجمیر دھماکہ کیس

مزیدخبریں