اسلام آباد(صباح نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنماﺅں نے کہا ہے کہ عمران خان کے پی کے میں 90 روز میں کرپشن ختم نہ کرسکے البتہ احتساب کمشنکا خاتمہ کردیا ہے، عمران خان حکم امتناعی اور استثنیٰ کے خلاف تھے ان کی طرف سے الیکشن کمشن میں حکم امتناعی اور استثنٰی لینے سے دلی صدمہ ہوا ہے، مشرف نے پاکستان واپس پاکستان آنے کا وعدہ کیا تھا ان کو واپس آنے سے کسی نے نہیں روکا ہے، عمران خان کے حق میں فیصلہ آتا ہے تو بغلیں بجاتے ہیں اور خلاف آئے تو فرار ہوجاتے ہیں عمران خان کو سچ بولنا پڑے گا۔ ان خیالا ت کا اظہار وزیراعظم کے مشیر مصدق ملک اور مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس میں کیا۔ مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم عدالت کا ہر فیصلہ قبول کریںگے۔ وزیراعظم نے خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا وعدہ پورا کردیا ہے تمام وکلاءنے وزیراعظم سے کہا کہ استثنیٰ آپ کا قانونی حق ہے آپ ضرور استثنیٰ لیں مگر وزیراعظم نے استثنٰی لینے سے بھی انکار کردیا اور مینٹینلیٹی کو بھی چیلنج نہیں کیا۔ احتساب کمشن کے چیئرمین نے ایک بار کہا تھا کہ اگر سلسلہ چلتا رہا تو کے پی کے کی اعلی قیادت بھی گرفت میں آئے گی مگر احتساب کمشن کے چیئرمین کو ہی ہٹا دیا گیا۔ وزیراعظم نے تو تلاشی دے دی ہے۔ عمران خان بھی تلاشی دے دیں اگر عمران خان نے کچھ نہیں کیا تو پھر تلاشی دیں تاکہ داغ دھل جائیں، اسد قیصر پر لگنے والا الزام کا ذمہ دار بھی ہمیں قرار دے دیا گیا۔ عمران خان نے کچھ غلط نہیں کیا تو عدالت کے سامنے پیش ہونے میں کیا قباحت ہے، دلی صدمہ ہوا ہے کہ جو باتیں وہ کر رہا تھا اس کے الٹ کام کیا ہے۔ دانیال عزیز نے کہا ہے کہ الزام لگانا پی ٹی آئی کا وطیرہ بن گیا ہے۔ عمران خان کو جھوٹ بولنے کا رویہ تبدیل کرنا ہوگا کیوں کہ جھوٹ کے پاﺅں نہیں ہوتے۔ فارن فنڈنگ کا کیس پی ٹی آئی کے اپنے بندے نے کیا ہے اور یہ کیس پانامہ سے کئی سال پرانا ہے۔ عمران خان پارلیمانی لیڈر ہیں جن کو الیکشن کمشن غیر مہذب قرار دے چکے ہیں۔ نوازشریف سے پچاس سال کا حساب لیا خود ڈیڑھ سال کا بھی ریکارڈ نہیں پیش کررہے ہیں۔ مصدق ملک نے کہا ہے کہ عمران اپنے احتساب سے انکاری ہیں، وہ اپنے سوا سب کا احتساب چاہتے ہیں۔ مشرف کو بھی چاہئے ملک میں آکر مقدمات کا سامنا کریں۔
لیگی رہنما