بچیانہ (نمائندہ نوائے وقت) خرچے کا دعویٰ کرنے پر سابق شوہر نے خاتون پر کتے چھوڑ دیئے، خاتون کو زخمی حالت میں ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ نواحی گاﺅں چک نمبر563گ ب غربی کے رہائشی محمد بوٹا کی بیٹی غلام فاطمہ کو اسکے شوہرچک نمبر566گ ب کے رہائشی وسیم نے طلاق دیدی تھی جس کے بعد غلام فاطمہ نے اپنے سابق شوہر کے خلاف 5لاکھ روپے خرچے کا دعویٰ دائر کررکھا تھا جسے واپس لینے کیلئے وسیم اپنی مطلقہ بیوی پر دباﺅ ڈالتا تھا ۔گذشتہ روز وسیم نے اپنے ساتھیوں شوکت اور منور کیساتھ ملکر مبینہ طور پر غلام فاطمہ کے اوپرکتے چھوڑ دئیے جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگئی اور زخمی حالت میں پولیس چوکی بچیانہ پہنچی جہاں سے اسے شدید زخمی حالت میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال جڑانوالہ پہنچا دیا گیا۔ پولیس نے ملزموں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارنا شروع کردئیے ۔
خاتون / تشدد
فیصل آباد: فارمیسی ڈکیتی، شہید سکیورٹی گارڈ تربیت یافتہ، اسلحہ سے لیس تھا: انچارج کمپنی
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) 16مارچ کو فیصل آباد میں ایک فارمیسی پر ڈکیتی کے دوران سیکورٹی گارڈ ناظرحسین کی شہادت کے واقعہ پر عسکری گارڈز سیکورٹی کمپنی کے انچارج میجر امتیاز احمد باجوہ نے کہا ہے کہ شہید سیکورٹی گارڈ مکمل طور پر تربیت یافتہ اور اسلحہ سے لیس تھا، میڈیا کی جانب سے قیاس آرائیاں غلط ہیں کہ اس کے پاس گولیاں نہ تھیں یہ بات غلط ہے جبکہ حقیقت میں پولیس ریکارڈ میں بھی واضح ہے کہ موقع واردات سے پولیس نے لوڈڈ گن اور اضافی گولیاں برآمد کیں۔ موقع واردات کی صورتحال کے مطابق بندوق کا نہ چلانا سیکورٹی گارڈ کی ذاتی صوابدید تھی۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی گارڈ نے بے مثال بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف ڈاکو¶ں کو بھگایا بلکہ جام شہادت بھی نوش کیا۔ اس بہادری پر سیکورٹی کمپنی نے گارڈ کے ورثا کی مالی معاونت کے لئے 4لاکھ روپے امدادی رقم کا اعلان کیا۔ رقم بیوہ کے اکا¶نٹ میں منتقل کی جائے گی۔ سیکورٹی کمپنی نے شہید کے بیٹے کو نوکری کی بھی پیشکش کی ہے۔ علاوہ ازیں شہید کی فیملی کو ہر مہینے سرکاری طور پر امداد بھی دی جائیگی۔ انہوں نے رکن قومی اسمبلی میاں عبدالمنان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے شہید کی فیملی کیلئے پلاٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ میجر امتیاز احمد چیمہ نے کہا کہ فارمیسی انتظامیہ کے بھی مشکور ہیں جنہوں نے شہید کی فیملی کی مالی معاونت کا ذمہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے بعض خبروں کی تردید کی کہ سیکورٹی گارڈ کے اہل خانہ کو صرف 10 ہزار روپے دیئے گئے حالانکہ تدفین کے بعد شہید کی فیملی کیلئے باقاعدہ امدادی پیکیج کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور پنجاب حکومت بھی شہید کی مالی معاونت کرے۔
سکیورٹی کمپنی/ انچارج