نئی حد بندیوں کے بہانے انتخابات میں تاخیر کا امکان کم ہے: سیاسی رہنما

Mar 23, 2018

لاہور (مبشر حسن/ دی نیشن رپورٹ) بڑی سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ نئی حد بندیوں کے بہانے انتخابات میں تاخیر کا امکان کم ہے۔ نئی حلقہ بندیوں پر بڑی سیاسی جماعتوں کے تحفظات ہیں لیکن وہ الیکشن کمشن سے کسی بھی تصحیح کیلئے قانونی راستے پر چل رہی ہیں۔ مسلم لیگ (ن)‘ پی ٹی آئی اور پی پی پی نے نئی حد بندیوں میں کسی بھی فرق کی نشاندہی اور الیکشن کمشن میں اس حوالے سے اپیل فائل کرنے کیلئے ٹیکنیکل افراد کی کمیٹیاں بنا رکھی ہیں۔ الیکشن باڈی نے مردم شماری رزلٹ کے مطابق اس ماہ کے پہلے ہفتے میں ابتدائی حلقوں کا کام مکمل کرلیا تھا اور صرف ممکنہ امیدواروں اور ووٹرز کی طرف سے اپیل کیلئے 3اپریل کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔ الیکشن کمشن نے ابتدائی حلقہ بندیوں پر 12 اعتراض پنجاب اور ایک خیبر پی کے سے وصول کیا ہے۔ الیکشن کمشن متاثرہ امیدواروں کی طرف سے فائل کی گئی تمام پٹیشنز نمٹانے کے بعد 3مئی کو حتمی حد بندیوں کا اعلان کرے گا۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنما راجہ ظفرالحق نے کہا اس ایشو پر تمام سیاسی جماعتوں کو تحفظات ہیں۔ نئی حد بندیاں طے شدہ اصولوں کے مطابق نہیں بنائی گئیں۔ کوئی بھی سیاسی جماعت مطمئن نہیں۔ ہمارے کارکن کسی بھی فرق کی تصحیح کے لئے الیکشن کمشن سے رابطہ کریں گے۔ اگر ضروری Corrections بروقت کر دی گئیں تو الیکشن میں تاخیر نہیں کی جاسکتی۔ فواد چودھری نے کہا کہ نئی حد بندیوں میں فرق کے بہانے کسی کو عام انتخابات میں تاخیر کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہماری پارٹی کو اس ایشو پر تحفظات ہیں اور ہمارے ممکنہ امیدوار الیکشن کمشن میں پٹیشنز فائل کریں گے۔ پی پی پی کے رہنما شاہد عباس نے کہا کہ ان کی لیگل ٹیم نئی حد بندیوں کا معائنہ کرے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نئی حد بندیاں حکومتی پارٹی کے ممکنہ امیدواروں کے فائدے کیلئے بنائی گئی ہیں۔ ہمارے امیدوار بھی پٹیشنز فائل کریں گے۔

مزیدخبریں