کراچی ( صباح نیوز+نوائے وقت رپورٹ) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ اور جے یو آئی کے امیر مولا نا فضل الرحمان نے کہا ہے آئینی جمہوری جدوجہد کے قائل ہیںہمیں اداروں کو غیر ملکی دبائو سے نکالنا ہے پاکستان کو خودمختار ملک دیکھنا چاہتے ہیں، امریکہ پاکستان کے مقابلے میں بھارت کا ساتھ دے رہا ہے، بھارتی گولہ باری سے ہمارے شہری شہید ہورہے ہیں، ہمیں سیاسی طور پر کراچی کو فتح کرنا ہے۔ سندھ کو قابضین سے آزاد کرانا ہے، سیاسی و معاشی اداروں کو عالمی دبائو سے نکالنا ہے۔نیٹ نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا دنیا کی کوئی طاقت ہمیں غلام نہیں بنا سکتی۔ وقت کے آمر نے پاکستان کے وقار کو غیروں کے ہاتھ بیچا، پاکستان کو امریکی جنگ کا حصہ بنا کر دلدل کی طرف دھکیلا گیا، چین پر ٹیکس سے امریکہ مزید مضبوط اور امریکی مزید امیر ہوجائیں گے۔ ہم سے تو باربار وفاداری کا حلف لیا جاتاہے ، ہم آج بھی کہتے ہیں ہم مسلح جدوجہد کے حامی نہیں۔ ہم آئین وقانون کو مانتے ہیں۔ لیکن ہمیں اس آئین وقانون سے اسلامی نظام کب ملے گا۔ مسجد اور مدارس پر شک کیوں کیا جاتا ہے۔ایک طرفہ تعاون نہیں چلے گا ملک میں سیکولر قوتوں کو حکومت کرنے کا موقع دیا جارہا ہے ، آج ہم ملک میں اسلامی نظام کی بات کرتے ہیں تو سود کیخلاف بات کرنے سے روکا جاتا ہے۔ شراب کیخلاف بات کریں تو ناراض ہوتے ہیں ، بانی پاکستان نے سٹیٹ بنک کے افتتاح کرتے ہوئے کہا تھا معاشی نظام کو اسلامی نظام سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔ مذہبی طبقہ سیکولر قوتوں کی غیر اسلامی باتوں کو تسلیم نہیں کرے گا۔ کراچی میں اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا پاکستان کس کی خواہشات کا ترجمان بن گیا ہے؟قائداعظم کے اصولوں پر چلنے والو تم نے ان کی بات کہاں مانی۔مغربی معاشی نظام سے انکار کیا گیا۔عیسائی اور اسلام سود سے پاک معاشی نظام چاہتا ہے تو پاکستان میں اس چیز پر اصرار کس لئے۔ معاشرے میں مذہبی منافرت پیدا کی جاتی ہے تاکہ مذہبی قوتوں کو سیاسی طور پر پیچھے دھکیلا جاسکے۔مسلک پرستی مذہبی منافرت نے اسلام کا حکومت تک پہنچنے کا راستہ روکا ہے۔ایم ایم اے 2002 ء میں بھی بنا کامیاب تجربہ تھا۔افسوس یہ قائم نہ رہا۔اب یہ اتحاد دوبارہ قائم ہوا ہے اور ہم اپنا سفر کامیابی سے طے کریں گے۔ مذہبی منافرت اور مسلک پرستی زہر قاتل ہے۔ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر نے کہا آج کے نیم ملا دین اور دنیا دونوں کے لیے خطرناک ہیں، مولانا امجد خان مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل جے یو آئی نے کہا آنے والا وقت جمعیت علما اسلام اور متحدہ مجلس عمل کا ہوگا ، سندھ کی عوام نے ثابت کردیا کل بھی سندھ جمعیت کا تھا ہے اور رہے گا کراچی کی عوام نے فیصلہ دیدیا اسلام کے علاوہ کچھ بھی قبول نہیں ، اب ملک کے وزیراعظم بنیں گے صرف مولانا فضل الرحمن۔ ہم بلٹ کا نہیں بیلٹ اور پرچی کا نظام لائینگے ، جے یو پی کے رہنما اور ایم ایم اے کے سیکرٹری اطلاعات شاہ اویس نورانی نے کہا چھبیس سال پہلے ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارا گیا ، لسانیت کے نام پر شہروں کو تقسیم کیا گیا ،چھبیس سال پہلے امن تھا آج امن نہیں ، 2018 ء میں متحدہ مجلس عمل کو حکومت ملی تو بے نظیر کے قاتل گرفتار کریں گے۔ سابق وزیر اعلی اکرم خان درانی نے کہا مجلس عمل کا اتحاد کشمیر، شام اور پوری دنیا کے مسلمانوں اور پاکستان کے مظلوم لوگوں کی آواز بنے گا قوم کو بتائیں پی ٹی آئی کو کون سی مجبوری تھی سلیم مانڈوی والا کو ووٹ دیا۔ا نہیں بتاتے تو میں چیف جسٹس سے کہتا ہوں یہ صادق و امین ہیں کہ نہیں؟آپ خیبر پی کے میں خود جائیں اور تبدیلی دیکھیں۔پورا خیبرپی کے کھنڈر ہے ‘میں لاڑکانہ جاتا ہوں تو وہاں کی بے بسی پر رونا آتا ہے ۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا آج کی کانفرنس کو کراچی کے لیئے ایک ریفرنڈم سمجھتا ہوں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق جے یو آئی ف کی اسلام زندہ باد کانفرنس میں قراردادیں بھی منظور کرلی گئیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق قراردادوں میں کہا گیا بنگالی پاکستانیوں کو شناختی کارڈ بنانے میں درپیش مشکلات دور کی جائیں، کراچی کے بلدیاتی مسائل حل کئے جائیں، تعلیمی اداروں کو بنیادی سہولیات فراہم اور معیار تعلیم بہتر کیا جائے۔ نیب اور سپریم کورٹ سرکاری محکموں میں میرٹ کے قتل عام کا نوٹس لیں، خالد محمود سومرو کے قتل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت میں چلایا جائے۔خصوصی رپورٹر کے مطابق فضل الرحمن نے کہا سیاسی میدان میں کراچی کوفتح کرنے کی حکمت عملی اپنالی، پاکستان کی معاشی شہ رگ کسی کو کاٹنے کی اجازت نہیں دیں گے،عالمی سازش ناکام بنائیں گے۔ انہوںنے کہا آج ہمیں دنیا تک یہ پیغام پہنچانا ہے پاکستانی قوم ایک ہے۔ دین اسلام کے لئے ہم ایک آواز ہیں یہ پیغام دیجئے اور اپنے سفر کو جاری رکھئے۔ انہوں نے مزید کہا اب آپ کو کراچی میں ترقی دینا ہے۔ یہاں پر کام کرنا ہے سندھ میں ڈاکٹر خالد سومرو شہید کاخون رنگ لائے گا۔ انہوں نے کہا آج امت مسلمہ پر ہر طرف سے حملہ کیا جا رہا ہے ۔ سعودی عرب پر جنگ مسلط کرنے کی سازش کی جا رہی ہے ۔ جب 2001 ء کے بعد ایک آمر نے سب کچھ تسلیم کیا اور پاکستان کو میدان جنگ بنانے کی سازش کی تو علماء نے اس سازش کو ناکام بنا دیا ۔ تمام متعصبانہ قوتوں کو خبردار کرنا چاہتا ہوں گھر بیٹھ جائیں ۔ ہمیں آپ کی ضرورت نہیں ۔ ایران آج ہمارے ساتھ نہیں ۔ وہ بھارت کو اپنا برادر ملک کہتا ہے ۔ اس کا صدر سال میں دو بار اس کا دورہ کرتا ہے ۔ ہم نے سوچا کہ ہم کس طرف جا رہے ہیں ۔ مذہبی لوگوں کو سیاسی قوت بننے اور جمہوری راستے سے اقتدار میں آنے سے روکا جا رہا ہے ۔ یہ عالمی سازش ہے ۔ اس سازش کو ناکام بنانا ہے ۔