غزہ: اسرائیلی فوج کی نہتے فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ، 2شہید،55زخمی

غزہ (صباح نیوز+انٹرنیشنل ڈیسک)غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں نے صہیونی مظالم کیخلاف ہفتہ وار مظاہرے کئے گئے۔ اسرائیلی فوج نے نہتے مظاہرین پر فائرنگ کر دی۔ 2 نوجوان شہید اور 55 زخمی ہو گئے۔ فوجی ترجمان نے الزام لگایا احتجاج کرنیوالے افراد نے فوجیوں پر پتھراؤ کیا تھا، تعداد 9500 تھی۔ جنہیں منتشر کرنے کیلئے گولی چلانا پڑی۔فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج نے توپ خانے سے فلسطینی مزاحمتی رصد گاہ پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں 7 فلسطینی زخمی ہوگئے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے جنوبی علاقے رفح کے مشرق میں خان یونس کے قریب واقع’’حماس‘‘ کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائی فلسطینیوں کی طرف سے یہودی کالونیوں پر دھماکہ خیز اور آتش گیر غبارے پھینکنے کے رد عمل میں کی گئی۔ادھر غزہ کے اندر سے سرحد کی دوسری جانب واقع شاعر ھنیگیو یہودی کالونی میں دھماکہ خیز مواد سے لیس ایک غبارہ گرنے کے بعد دھماکے سے پھٹ گیاتاہم اس واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسرائیلی فوج نے پھٹنے والے مواد کی چھان بین تو پتا چلا کہ اس میں تباہ کن دھماکہ خیز مواد بھرا گیا ۔اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد کے قریب آنے والے فلسطینیوں پر بھی فائرنگ کی۔ دریں اثنا مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی یہودی آبادکاروں نے پولیس کی نگرانی اور تحفظ میں مسجد اقصیٰ پر دھاووے بے حرمتی کا سلسلہ جاری رکھا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پولیس کے حمایت یافتہ 63 آبادکار مراکشی دروازے سے مسجد اقصیٰ داخل ہوئے۔ انھوں نے اپنے مذہبی پیشوائوں سے مبینہ ٹیمپل مائونٹ سے متعلق معلومات حاصل کیں اور مسجد کے صحن کے چکر لگائے۔انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس نے اشتعال دلانے کی غرض سے مٹھی بھر آبادکاروں کو باب الرحمہ مسجد کے احاطے میں یہودی عبادات ادا کرنے کی اجازت دی۔یہودی آباد کار جمعہ اور ہفتہ کے علاوہ تقریباً روزانہ ہی کی بنیاد پر صبح اور بعد از دوپہر مسجد اقصیٰ کی توہین کا ارتکاب کر تے ہیں ۔اسرائیلی پولیس نے ساڑھے10 بجے صبح مراکشی دروازہ بند کر دیا۔دریں اثنااسرائیلی فوج اور تفتیشی اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد نے ریمون جیل کے وارڈ نمبر 1 میں فلسطینیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم سے کم 40 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...