اسلام آباد‘ لاہور (وقائع نگار خصوصی ‘نیوز رپورٹر‘ عارف چودھری) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر وقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ میرا، نواز شریف کا اور ہمارے پورے خاندان کا جینا مرنا قوم کے ساتھ ہے۔ نواز شریف کا پیغام ہے کہ پوری قوم متحد رہے، اللہ جلد ملک کو اس مشکل سے نکالے گا۔ نواز شریف کی لیڈر شپ میں ماضی میں بھی ہم نے ایک ٹیم کے طور پر کام کیا۔ اللہ کا شکر ہے اس نے کامیابیاں دیں۔ اب بھی پارٹی اور عوام کے ساتھ مل کر اس مشکل میں کام کریں گے۔ نوازشریف کے علاج کی غرض سے ان کے ساتھ لندن گیا تھا لیکن نواز شریف کے دل کا علاج ابھی ہونا ہے۔ ہم دعا گو ہیں کہ نواز شریف جلدصحت یاب ہوں۔ ملک میں کرونا وبا کے خلاف عوام کے ساتھ مل کر مقابلہ کریں گے۔ قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے اتوار کو وطن واپسی پر اسلام آباد ایئرپورٹ پر صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور قوم بڑے امتحان سے گز ر رہی ہے۔ ائیر سپیس بند ہوئی تو میاں نواز شریف نے کہا کہ آپ پاکستان جائیں۔ بطور ایک رضاکار واپس آیا ہوں۔ آزمائش کے وقت قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میاں نواز شریف کا، میرا اور ہمارے خاندان کا مرنا جینا اس ملک کے ساتھ ہے۔ اور میاں نواز شریف کا بھی یہی پیغام ہے کہ قوم متحد رہے۔ میاں شہباز شریف نے پریس ٹاک کا اختتام درج ذیل شعر سے کیا؎ فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں، موج ہے دریا میں بیرون دریا کچھ نہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ٹیلی فون پر ملک میں کرونا وائرس کے حملے اور اس کے پیش نظر معاشی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ کرونا وائرس پر پارلیمانی کمیٹی اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر بھی مشاورت کی گئی۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں نے ملک کے لیے مل کر وائرس کے خلاف لڑنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری سیاسی قیادت ہمیشہ قومی ایشوز پر متحد رہی ہے۔ شہباز شریف نے مشکل کی اس گھڑی میں سیاسی قیادت کو یکجا کرنے پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی کوششوں کو سراہا۔ لندن سے عارف چودھری کے مطابق شہباز شریف لندن سے واپسی کے بعد قرنطینہ میں چلے گئے۔ ماڈل ٹائون لاہور کے گھر کے کمرے تک خود کو محدود کرلیا۔ پانچ دن تک کسی سے نہیں ملیں گے۔ سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کو ملاقات سے روک دیا۔ شہباز شریف پر واز پی کے سیون ایٹ سکس کے ذریعے اسلام آباد پہنچے۔ واپسی کے بعد ٹوئٹر پر پیغام میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پہنچ گیا ہوں۔ نواز شریف کے علاج کی وجہ سے لندن گیا تھا‘ عوام سے پرزور اپیل ہے ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں اور اپنے گھروں میں ہی قیام کریں۔ شہباز شریف کی زیرصدارت کرونا وائرس کے حوالے سے ویڈیو لنک پر پارٹی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کرونا کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال پر مشاورت کی گئی۔ شہباز شریف نے وائرس کے خاتمے کے لیے وزیراعظم کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہباز شریف خط میں کرونا کے خلاف پارٹی تجاویز اور اپنی خدمات پیش کریں گے۔ حکومت کو کرونا وائرس کے خاتمے کے لئے نیشنل ٹاسک فورس بنانے کے حوالے سے تجویز پیش کی گئی۔ شہباز شریف آج ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس میں تجاویز کو حکومت کے سامنے رکھیں گے۔ شہبازشریف کی زیر صدارت وڈیو لنک کے ذریعے ہونے والے اجلاس میں ملک کی مجموعی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ کرونا کی درپیش صورتحال میں پارٹی سطح پر دو کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں۔ پارٹی رہنمائوں پر مشتمل ہیلتھ ٹاسک فورس تشکیل دے دی گئی۔ ہیلتھ ٹاسک فورس کرونا کی مانیٹرنگ اور عوام کی مدد کے لئے سفارشات تیار کرے گی۔ سابق وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ، خواجہ سلمان رفیق ہیلتھ ٹاسک فورس میں شامل، عائشہ رضا فاروق، مریم اورنگزیب اور عطاء اللہ تارڑ بھی ہیلتھ ٹاسک فورس میںشریک ہیں۔ عطاء الللہ تاڑر ٹاسک فورس کی کوآرڈینیشن کریں گے۔ ہیلتھ ٹاسک فورس کے حوالے سے مریم اورنگزیب میڈیا کوآرڈینیشن کی ذمہ داریاں انجام دیں گی۔ پارلیمانی ایڈوائزری گروپ اور پارٹی کے صوبائی صدور اور سینئر رہنمائوں پر مشتمل ایک دوسری کمیٹی بھی تشکی دی گئی۔ رکن قومی اسمبلی شازہ فاطمہ خواجہ دونوں کمیٹیوں کی سیکرٹری کے فرائض ادا کریں گی۔ شہباز شریف نے کرونا سے عوام کو بچانے کے لئے حکومت کو بڑی پیشکش کی کہ شریف گروپ کے ہسپتال کورنٹین سنٹر کے طورپر استعمال کریں۔ اتفاق ہسپتال اور شریف گروپ کے تمام ہسپتال کرونا سے بچائو کی سہولیات کی فراہمی کے لئے دستیاب ہیں۔ مزید برآں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے ایران کے سفیرسید علی حسینی کے نام لکھے گئے خط میں اپنے نام 19 مارچ کو لکھے گئے خط پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے برادر عوام کو کرونا سے درپیش مشکلات پر دلی دکھ اور پریشانی ہے۔ ہمیں کرونا کے مشترکہ چیلنج اور بحران کا سامنا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ایران میں جانی نقصان پر دکھ اور افسوس ہے۔ ایران پر پابندیوں کی وجہ سے کرونا کی پیدا شدہ صورتحال مزید گھمبیر ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرونا کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے ایران کو عالمی برادری کا تعاون درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) سمجھتی ہے کہ ایران پر پابندیاں ناقابل قبول اور درپیش چیلنج کے مقابلے میں رکاوٹ ہیں۔ انسانی تکالیف کو دور کرنے کے لے یکجہتی اور مدد کی ضرورت ہے نہ کہ پابندیوں اور سزا کا راستہ اپنایا جائے۔ ایران پر عائد پابندیاں فوری ختم کی جائیں کیونکہ یہ انسانی زندگیاں بچانے کے نیک کام میں رکاوٹ ہیں۔ شہبازشریف نے ایرانی سفیر کو خط میں سعدی شیرازی کی مشہور نظم بنی آدم کے اشعار بھی تحریر کئے جس میں سعدی شیرازی نے انسانیت کو ایک جسم کے اعضاء قرار دیا ہے، شہبازشریف نے پارلیمانی قیادت کو ایران سے رابطے اور مل کر آگے بڑھنے کی حکمت عملی کی تیاری کی ہدایت کی ہے۔