نئی دہلی(صباح نیوز)بھارتی کسانوں نے کو بجلی، بیج، زمینیں چھن جانے کے خدشات کی وجہ سے مودی سرکار کے خلاف تادم مرگ تحریک جاری رکھنے کا اعلان کر دیا ۔ بھارتی کسانوں کی تحریک جاری ہے، دلی کے ارد گرد ٹکری، غازی پورہ، اور سنگھو بارڈز پر لاکھوں کاشتکار موجود ہیں۔ کسان کارکنوں نے کہا ہے حکومت کورونا وائرس کا بہانہ کر کے دھرنے ختم کرانا چاہتی ہے۔ موہگا، فیروز پور، کپور تھلہ سے کارکنوں کے مزید جھتے دلی پہنچ گئے۔بھارتی کسانوں میں بجلی، بیج، زمینیں چھن جانے کے خدشات موجود ہیں، مظاہرین نے مودی سرکار کے خلاف تحریک تادم مرگ جاری رکھنے اعلان کر دیا۔ کسان رہنما ئوں نے کرناٹکا کا بھی دورہ کیا اور کسانوں کا پیغام لوگوں تک پہنچایا۔ 26 مارچ کو پورا بھارت بند کرنے کی تیاریاں بھی تیزی کر دی گئیں۔دریں اثنا مدھیا پردیش کے ضلع الور میں کرشی اوپج منڈی سمیتی میں زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاجی مقام پر اس وقت انوکھا منظر دیکھنے کو ملا جب مظاہرین نے نعرے بند کر کے شادیانے بجائے اور مبارک باد دی۔کسان تحریک کے سرکردہ رہنما رام جیت سنگھ نے احتجاجی مظاہرے کے مقام پر اپنے بیٹے کی شادی کا پنڈال سجایا۔دلہن اپنے ساتھ باراتیوں کو لے کر احتجاج کے مقام پر پہنچی اور پھر اسی دوران دونوں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
26مارچ کو بھارت بند،تیاریاں تیز، تادم مرگ بھوگ ہڑتال کرینگے:کسان
Mar 23, 2021