سہون میں مدرسے کا طالب علم چھت سے گرکر جاں بحق

سہون شریف (نامہ نگار)سہون میں مدرسے کی چھت سے گر طالب علم جاں بحق ہوگیا،ورثاء کی جانب سے زیادتی کے بعد قتل کرنے کاخدشہ ظاہر کیا گیا۔پولیس نے مدرسے کے باورچی اور چوکیدار کو حراست میں لے لیا ہے ۔سہون پولیس  نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر طالب علم کی لاش سید عبداللہ شاہ میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں پہنچائی ،۔متوفی کی شناخت دادو کے سینئر صحافی فاروق ببر کے بیٹے عبدلکریم ببر کے طور پر کی گئی۔مدرسے کے ناظم احسان سولنگی نے صحافیوں کو بتایا کہ  متوفی طالب علم  جیسے ہی دادو سے مدرے میں آیا کہ پریشان لگ رہا تھا ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے نشہ کرکے آیا ہے یہ واقعہ رات کو  ساڑھے  چار بجے کے قریب پیش آیا ہے اور میں اس وقت سو رہا تھا مجھے چوکیدار نے آکر اطلاع دی ۔ انہوں کہا کہ اس وقت مدرسے میں ۱۰۰ سو سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں ،ہم متوفی والد کے ساتھ ہر تعاون کے لئے تیار ہیں  ۔متوفی کے والد اور سینئر صحافی نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کا بیٹا گزشتہ تین ماہ سے اسی مدرسے میں زیر تعلیم تھا ان کو اچانک اطلاع ملی کی ان کا بیٹا مدرسے کی چھت سے گر کر جاں بحق ہوگیا ہے ۔اور جب میں نے اسپتال پہنچ کر دیکھا کہ تو بیٹے  نے جو شلوار پہنی ہوئی تھی اس میں ناڑا نہیں تھا ۔اس نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بیٹے کو زیاتی کا نشانہ بنا نے کے بعد مدرسے کی چھت سے پھینکا گیا ہے اور اسے قتل کیا گیا ہے ۔ مدرسے کی انتظامیہ اس کے اوپر نشے کرنے کا  سراسر جھوٹا الزام لگا رہی ہے ۔ انہوں نے وزیراعلی سندھ ،اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ میرے بیٹے کے قتل کی شفاف انکوائری کرائی جائے اوران کو انصاف دلایا جائے۔متوفی طالبعلم کا پوسٹ مارٹم سید عبداللہ شاہ میڈیکل انسٹیٹیوٹ سیوھن میں کیا کیا جس کی ابتدائی رپورٹ میں سیمس کے ڈائریکٹر قاضی معین الدین صدیقی نے بتایا کہ زیادتی کی تصدیق نہ ہوسکی ہے ۔ان کے جسم پر زخموں کے نشانات ہیں ان کے جسم کی تلی پھٹنے کے باعث تمام خون ایک جگہ جمع ہونے کے باعث ان کی موت واقع ہوئی ہے۔دوسری طرف سیہون پولیس نے مدرسے کے دو ملازمیںگمبٹ کے رہائشی   باورچی  حب علی ناریجو اور سیوھن کے رہائشی چوکیدار ذاہد میمن کو حراست میں لے لیا ہے

ای پیپر دی نیشن