ملتان (سپیشل رپورٹر) محکمہ جنگلات کے چیف کنزرویٹو آفیسر اطہر محمود شاہ کھگہ کے خلاف خاتون ملازمہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا معاملہ، ملزم کو پولیس نے مبینہ طور پر بے قصور ٹھہرا دیا جس پر ملزم نے عبوری ضمانت کی درخواست سیشن کورٹ سے واپس لے لی ہے۔ متاثرہ خاتون رمشاء فاروق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے مبینہ طور پر رشوت لیکر ملزم کو بے قصور ٹھہرایا ہے۔ ملزم نے تفتیش تبدیل کرائی، جو مقدمہ کے گواہ تھے انکے بیانات کو تفتیش کا حصّہ نہیں بنایا گیا، پولیس نے مبینہ طور پر ایسے افراد کو ناظم اعلیٰ جنگلات اطہر شاہ کھگہ کا گواہ ٹھہرایا جو واقعے کے وقت دفتر میں موجود ہی نہیں تھے۔ خاتون نے کہا کہ وہ پولیس افسر شمائلہ کے خلاف درخواست دیں گی اور کسی ایماندار افسر سے تفتیش کا بھی مطالبہ کریں گی۔انہوں نے محتسب پنجاب کو درخواست دے دی ہے جس پر کارروائی کی جائے گی۔ یاد رہے کہ متاثرہ خاتون نے اپنے متوفی شوہر کی جگہ 17 اے کے تحت درجہ چہارم میں ملازمت حاصل کی تھی جس کو جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔ پولیس تھانہ ویمن سینٹر نے مقدمہ نمبر 3 کا اندراج کیا۔ملزم نے اس مقدمہ میں عبوری ضمانت حاصل کی تھی تاہم گزشتہ روز پولیس کے بیان پر درخواست ضمانت واپس لے لی گئی ہے۔