اسلام آباد(نا مہ نگار)وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی ، مشرق وسطی اور پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے سابق امریکی عہدیدار زلمے خلیل زاد کے پاکستان کے حوالے سے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ زلمے خلیل زاد کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر پاکستان میں اس کا داخلہ بند کیاجائے۔بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زلمے خلیل زاد روزانہ کوئی نہ کوئی بات کرتے دیتے ، زلمے خلیل زاد ہو یا کوئی اور کسی کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار خودمختار ملک اور عالم اسلام کی ایٹمی قوت ہے اور ہم نے اپنے اندرونی معاملات ملک کے اندر ہی طے کرنے ہیں اور زلمے خلیل زاد یا کسی اور کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ۔انہوں نے کہاکہ ملک کے سیاسی حالات ملکی سیاسی اور مذہبی قوتوں نے مل کر طے کرنے ہیں، ہمارا ایک آئین ہے جس کے مطابق ہم نے معاملات کو حل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ اس حوالے سے بیان جاری کر چکی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ زلمے خلیل زاد کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر پاکستان میں داخلہ ممنوع قرار دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف مولانا فضل الرحمان اور تحریک لبیک کے جلسوں کو ناجائز کہتے تھے اگر وہ ناجائز تھے تو جتھوں اور چند ہزار لوگوں کے ذریعے مطالبات منوانا کیسے جائز ہو سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کا مذاکرات میز پر بیٹھے بغیر صاف شفاف انتخابات کاانعقادممکن نہیں ہے اور الیکشن کے وقت کا تعین بات چیت کے ذریعے کیاجائے۔انہوں نے کہا کہ آل پاکستان پارٹیز کانفرنس کی تجویز سے اتفاق کرتے ہیں، سیاست سے گالی گلو چ کا کلچر ختم ہونا چاہیے اور عمران خان کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم بھی اسی حوالے سے سینٹ میں بات کر چکے ہیں اور صدر مملکت کو اس حوالے سے اپنا کردار اداکرناچاہیے ۔انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے، اس موقع پر ذخیرہ اندوزی سے اجتناب کیا جائے ۔