اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کسابا کوروسی نے کہا ہے کہ نسل پرستی ہر سال نئے ماڈل کے ساتھ آنے والی ایک لگڑری کار کی مانند ہے جسے اگر نہ روکا گیا تو معاملہ نسل کشی تک بڑھ سکتا ہے۔نسلی امتیاز کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر جنرل اسمبلی کے ایک یادگاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک وائرس کی طرح، نسل پرستی مختلف اوقات اور سیاق و سباق کے مطابق خود کو تبدیل کرتے ہوئے ڈھال لیتی ہے۔ کوروسی نے کہا کہ نسل پرستی ایک کیڈیلک کار کی طرح ہے جس کا ہر سال ایک نیا ماڈل آتا ہے۔نسل پرستی اور نفرت انگیز تقاریر معاشروں کو کئی سمتوں سے گھیرے ہوئے ہیں۔ پرانے جھوٹ نئی شکلیں اختیار کرچکے ہیں جدید ٹیکنالوجیز میں سرایت کر گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نسل پرستی نے نئی شکل اور روپ دھارلیا ہے لیکن اس کی آن لائن شکل کوئی کم زہریلی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ الگورتھمز نسلی دقیانوسی تصورات اور تعصبات کو برقرار رکھ سکتے ہیں،ٹیکنالوجی کا استعمال غیر قانونی نگرانی کو بڑھانیاور امتیازی طرز عمل کو تقویت دینے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ اور یقینا، بغیرکسی ضابطوں کے سوشل میڈیا انتہائی تشدد کی مہمات کو بڑھاوا دے سکتا ہے اور معاملہ نسل کشی کو ہوا دینے تک جا سکتا ہے۔
نسل پرستی ہرسال نئے ماڈل کے ساتھ سامنے آرہی ہے:یو این جنرل اسمبلی
Mar 23, 2023