راولپنڈی (جنرل رپورٹر)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی سہیل انجم نے تھانہ صادق آباد کے تہرے قتل میں نامزد لندن پلٹ مسلم لیگی رہنما ناصر بٹ کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے اور1شورٹی کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو 3اپریل تک ملزم کی گرفتاری سے روک دیا ہے عدالت نے ملزم کو مقدمہ میں شامل تفتیش ہونے کی ہدائیت کر دی ہے عدالت نے 3اپریل تک تفتیش کو مقدمہ کے ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے ناصر بٹ نے اپنے وکیل ناصر فاروق کے ذریعے دائرضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست میں مقدمہ کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ درخواست گزار کا اس وقوعہ سے کوئی تعلق نہ ہے اور نہ ہی درخواست گزار کے اس وقوعہ میں ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد موجود ہیں جبکہ درخواست گزار عدالتی حکم پر پولیس تحقیقات کا سامنا کرنے کے لئے بھی تیار ہے درکواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست کو منطور کر کے ضمانت منظور کرے ، تھانہ سادق آباد پولیس نے 15اکتوبر1996میں مقتولین کے بھائی اسرار الحق ملک ایڈووکیٹ کی مدعیت میں دفعہ302 اور 148 کے تحت مقدمہ نمبر 345درج کیا تھا جس میں الزام تھا کہ ناصر بٹ ، جہانزیب عرف زیبی ،خالد بٹ ، شعیب بٹ عبداللہ عرف حافظ اور ندیم پراچہ نے چاندنی چوک کے قریب فائرنگ کر کے اکرام الحق ، انوارالحق اور ان کے درائیور گلفراز عباسی کو قتل کر دیا تھا وجہ عناد یہ تھی کہ 30مئی 1995کو ملزمان کا بھائی عارف بٹ قتل ہو گیا تھا جس کا الزام اکرام الحق اور انوار الحق پر تھا اور وہ دونوں ضمانت پر رہا تھے جبکہ گلفراز عباسی اس مقدمہ کا گواہ تھا ۔