اسلام آباد(نا مہ نگار)ڈسٹرک فوڈ آفیسر کی طرف سے پابندی کے باوجودمن پسند افراد کو نئے فوڈ گرین لائسنس کرکے سبسیڈائز آٹا جاری کر نے پر پر صوبائی حکومت پنجاب نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ فوڈ آفیسر محمد رمضان کو ہٹا کر کرپشن کی تحقیقات شروع کر دیں، ،زرائع کے مطابق نئے سیکرٹری فوڈ زمان وٹو محکمہ خوراک پنجاب نے عوام کی شکایات پرصورتحال میں بہتری لانے کیلئے پروونشنل منیجمنٹ سروسز(پی ایم ایس)افسران کو تعینات کیا ہے ،نئے آنے والے پی ایم ایس افسر ڈی ڈی فوڈ راولپنڈی غلام عباس ہرل اور حسن نذیر ڈی ایف سی راولپنڈی نے سابقہ ڈی ایف سی محمد رمضان کی بدعنوانیوں کی جانچ پڑتال شروع کر دی ،ذرائع کے مطابق تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ محمد رمضان الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے ٹرانسفر پوسٹنگ پر پابندی کے باوجود ڈی ایف سی راولپنڈی تعینات ہوئے اور مبینہ طور پراپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نئے فوڈ گرین لائسنس پابندی کے باوجود جاری کیئے اور ان لائسنسوں پر فلور ملوں سے ان من پسند جعلی ڈیلروں کو سبسڈائز آٹا جاری کیا جن کا آٹے کے کاروبار سے کوئی تعلق ہی نہ تھا نئی صورتحال سامنے آنے پر محکمہ حوراک پنجاب نے ڈیپارٹمنٹل انکوائری کا آغاز کر دیا ہے اوراس حوالے سے انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے ملوث جعلی ڈیلروں کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے کام شرو ع کر دیا گیا ہے ان میں ایک ایسے جعلی آٹا ڈیلر کے خلاف فوڈ انسپکٹر فیصل محمود نے ایف آئی آر درج کی ہے جس کے بتائے ہوئے پتہ پر فوڈ اہلکار پہنچے تو علم میں آیا کہ بتائے گئے پتہ پر آٹے کی دکان نہیں بلکہ پراپرٹی ڈیلر کا دفتر ہے مذکورہ جعلی ڈیلر کو ڈی ایف سی نے اپنی تعیناتی کے دوران مختلف فلور ملوں سے ہزاروں آٹے کی بوریاں دلوائی،آئندہ چند روز میں بے قاعدگیوں میں ملوث سابقہ ڈی ایف سی راولپنڈی کے خلاف بھی قانی کارروائی شرو ع ہونے کا امکان ہے۔