اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ روارانہ تربیت رانا تنویر حسین سے ایجوکیشن آبو آل قطر کے سی ای او فہد حمد حسن السلیطی کی قیادت میں ایک اعلی سطحی وفد کا استقبال کیا۔ سیکرٹری تعلیم وسیم اجمل چوہدری اور دیگر سینئر افسران نے بھی ملاقات میں شرکت کی۔ تعلیم آباد کے سی ای اور ہارون یاسین اور قطر ایمبیسی اسلام آباد کے نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔رانا تنویر حسین نے فہد حماد حسن السلیطی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم سب سے بڑھ کر ہے - قطر پاکستان میں تعلیم کا درجہ بلند کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیر نے فیڈرل میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تعداد کو کم کرنے کی اپنی خواہش کو اجاگر کیا اور کہا کہ فیڈرل کو باقی ملک کے لیے ایک ماڈل بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی محرکات سے بالاتر ہو کر وہ پاکستان کے نوجوانوں کے مستقبل کے لیے مثبت کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔رانا تنویر نے کہا کہ وفاق میں 53 ہزار بچے سکول سے باہر ہیں اور اس مسئلے کو حل کرنا اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے مالی امداد کے ساتھ ساتھ انسانی وسائل کو بھی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے ملک کے لیے کچھ کریں اور دارالحکومت کو پورے ملک کے لیے ایک مثال بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔وفد کو وزارت کے سینئر حکام نے بریفنگ دی جنہوں نے OOSC کو صفر پر لانے کے لیے MoFEPT کا منصوبہ پیش کیا۔ وزیر کو بتایا گیا کہ OOSC نمبر صفر پر لانے کے لیے موجودہ منصوبوں پر تقریبا 9 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔ انہیں بتایا گیا کہ OOSC کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی بنانے اور ان پر عمل درآمد کے لیے ایک خصوصی 'ڈیجیٹل اینڈ انوویشن ونگ' قائم کیا گیا ہے۔یہ ونگ نیشنل ڈیجیٹل اینڈ انوویشن ان ایجوکیشن اسٹریٹجی (NIDIES) کے وژن کی تعمیل کرنے کے لیے نجی شعبے کے ساتھ مل کر پراجیکٹس شروع کرے گا۔ یہ MoFEPT کے تمام محکموں کو تکنیکی مدد فراہم کرتے ہوئے اقدامات کی پائیداری کے لیے اسکول میں اور اسکول سے باہر بچوں کی مدد کے لیے جدید اور متبادل تعلیمی حل تیار کرے گا۔ اسی طرح سکول آن وہیلز کے اقدام کو وسعت دی جائے گی تاکہ اس کی رسائی کو بڑھایا جا سکے۔ اس کا دائرہ کار بڑھانے کے لیے کم از کم 15 مزید بسیں تعینات کی جائیں گی۔رانا تنویر نے کہا کہ سیاسی فائدے سے بالاتر ہو کر ملک کی بہتری کے لیے کام کرنا ہمارا فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ فیڈرل ایریا کے طلبا کو اپنے لیے ایک کامیاب اور خوشحال مستقبل بنانے اور بالآخر پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے مطلوبہ مواقع میسر ہوں۔