عمران خان کو مبینہ قتل کی دھمکیاں،حکومت پنجاب کا تحقیقاتی کمیشن تشکیل

پنجاب کی نگراں حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو ملنے والی مبینہ قتل کی دھمکیوں  کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔عمران خان نے اپنی تقاریر میں متعدد بار کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔ گذشتہ روز خطاب میں بھی  پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ انہیں مرتضٰی بھٹو کی طرح قتل کیا جا سکتا ہے۔نگران وزیر اعلیٰ  نے تحقیقاتی کمیشن کا فیصلہ اس وقت کیا جب محکمہ داخلہ کی جانب سے ایس ایس پی عمران کشور کی سربراہی میں لاہور میں درج 10 مقدمات کی تحقیقات کرنے اور اسے حتمی شکل دینے کے لیے پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی ۔

دوسری جانب پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی ارکان کی غیر جانب داری مشکوک ہے۔محسن نقوی نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ اس طرح کے سنگین الزام کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ہر ممکن کارروئی کی جائے.

ای پیپر دی نیشن