اسلام آباد: ملکی زرِ مبادلہ اور معیشت کی حالت مخدوش ہے جبکہ پاکستان کو بیرونی قرض اور سود کی ادائیگی کیلئے اپریل سے جون کے مابین 3 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کو چین کی جانب سے 2 ارب ڈالرز سیف ڈپازٹ میں مل گئے .تاہم گزشتہ برس 10 مارچ کے روز تک ملکی زرِ مبادلہ کا حجم 4 ارب 30 کروڑ ڈالرز رہا۔حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پیکیج کی منتظر ہے تاہم قسط کی ادائیگی میں لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے۔ اگر یہی صورتحال رہی تو پلان بی کی ضرورت پیش آئے گی۔آئندہ ماہ اپریل 2023 میں پاکستان کو قرض اور سود کی مد میں 31 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز کی ادائیگی کرنا ہوگی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے ذخائرمیں مزید 19 کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہو ئی۔
گزشتہ برس اگست کے دوران مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران ہونے والی کمی کے بعد مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر کم ہوکر 8ارب 38کروڑ54لاکھ ڈالر رہ گئے ہیں۔