حماس کی مذمت کیلئے امریکی قرارداد چین روس نے ویٹو کردی

Mar 23, 2024

تل ابیب+ نیویارک (این این آئی) غزہ کے  الشفا ہسپتال میں اسرائیلی آپریشن پانچویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے سینکڑوں مریضوں، بے گھر فلسطینیوں اور طبی عملے کو انخلا کا حکم دے دیا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے الزام لگایا کہ حماس کے جنگجو ہسپتال کے اندر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم عمارت میں موجود دہشت گردوں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کرتے رہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج عمارت میں پھنسے تقریبا 220 مریضوں کو دوسری جگہ منتقل کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا اسرائیلی فوج نے الشفا میں 500 سے زائد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں سے 358 حماس اور اسلامی جہاد کے دہشت گرد ہیں۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز نے الشفا میں آپریشن کے دوران 140 سے زائد افراد کو مارے جانے کا دعوی کیا ہے جن میں حماس کے درجنوں اعلی کمانڈروں کے ساتھ ساتھ اسلامی جہاد سے تعلق رکھنے والے بھی شامل ہیں، جبکہ دو اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے ہیں۔ حماس نے الشفا میں اپنے ارکان کی موجودگی کی تردید کی ہے۔ یورپی یونین کے 27 رہنماؤں نے کہا 25 لاکھ آبادی کو قحط سے بچانے کے لئے زمینی راستے کھولے جائیں۔ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے یہودی مذہب قبول کر لینے والے فلسطینی کو فائرنگ کر کے مار ڈالا۔ شفعات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فوجی نے فائرنگ کر کے بارہ سالہ فلسطینی بچہ شہید کر دیا۔ پابندیوں کے باوجود مسجد اقصیٰ میں ایک لاکھ بیس ہزار فلسطینیوں نے نماز جمعہ ادا کی۔ باب الاسلام گیٹ سے داخلہ روکنے پر سڑک پر نماز پڑھی۔ غزہ جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسلمیں امریکی قرارداد روس اور چین نے ویٹو کر دی۔ سلامتی کونسل کے 15 میں سے 11 ارکان نے قرار داد کی حمایت کی جبکہ روس، چین اور الجزائر نے مخالفت کی۔ امریکہ کی مندوب نے قرارداد پیش کرتے ہوئے 7 اکتوبر کے حماس حملوں کی مذمت کا مطالبہ کیا۔ روسی مندوب نے اسرائیل کی حامی امریکہ کی قرارداد کو منافقت اور بھونڈا ڈرامہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ قرارداد کے ذریعے حماس کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے رفح پر اسرائیلی چڑھائی کیلئے راہ ہموار کرنا چاہتا ہے۔ امریکی قرارداد کا اصل مقصد اسرائیل کو سزا سے بچانے کیلئے وقت حاصل کرنا ہے۔ امریکی مندوب نے کہاکہ روس کا قرارداد کے خلاف ویٹو کرنا ہمیں ناکام بنانے کیلئے اوچھا اقدام ہے۔ اس سے قبل اقوام متحدہ میں امریکی مشن کے ترجمان نیٹ ایونز کا کہنا تھا کہ یہ قرارداد مشاورت کے کئی ادوار کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے غزہ کے شمال مغربی علاقے میں واقع ایک رہائشی عمارت پر بمباری کر کے مزید دس فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔ آسٹریلیا اور برطانیہ کے رفح میں اسرائیلی زمینی آپریشن پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ فلسطینی صدر کو محل کے سابق محافظ برکات منصور نے فائرنگ کر کے 7 اسرائیلی فوجی زخمی کر دیئے۔ تین گھنٹے لڑائی جاری رہی۔ ہیلی کاپٹر نے حملہ آور پر میزائل برسا دیئے۔ مصر میں پانچ عرب ممالک کے وزرا نے غزہ جنگ کے بارے میں فلسطین کے ایک عہدے دار اور امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت خارجہ نے بتایا کہ یہ ملاقات دارالحکومت قاہرہ میں ہوئی ۔مصر کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ اعلامیے کے مطابق وزرا نے غزہ میں مکمل اور فوری سیز فائر اور اسرائیل اور غزہ کے درمیان تمام گزرگاہوں کو امدادی سامان تک متاثرین کی رسائی کے لیے بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔اس ملاقات میں مصر، سعودی عرب، قطر، اور اردن کے وزرائے خارجہ کے علاوہ امارات کے وزیر برائے بین الاقوامی تعاون اور فلسطین کے سویلین امور کے وزیر موجود تھے۔غزہ کے جنوبی شہر رفح پر اسرائیلی زمینی حملے کے بعد شہر میں پناہ گزین 15 لاکھ بے گھر فلسطینیوں کے لیے پیدا ہونے والے خدشات کے تناظر میں عرب حکام نے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنے کا اعادہ بھی کیا۔

مزیدخبریں