اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم میاں شہباز شریف نے نجکاری‘ سرمایہ کاری اور قانون سازی سمیت متعدد کمیٹیاں تشکیل دیدی ہیں۔ کابینہ ڈویژن نے ان کے نوٹیفکیشنز جاری کر دیئے ہیں۔ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری" (سی سی او پی) کی ذمہ داریوں میں نجکاری کمیشن کی سفارش پر یا کسی اور طریقے سے سرکاری ملکیت والی کمپنیوں کی نجکاری کی منظوری دینا، نجکاری کے عمل سے متعلق بین الوزارتی امور پر پالیسی فیصلے کرنا، نجکاری کی پیشرفت کا جائزہ لینا وغیرہ شامل ہوں گے۔ کابینہ کمیٹی برائے تشخیصِ معاملاتِ قانون سازی (سی سی ایل سی) کمیٹی کی ذمہ داریوں میں نئے قوانین، قواعد اور موجودہ قوانین ، قواعد کا جائزہ لینا اور یہ سفارش کرنا کہ آیا وہ حکومتی پالیس کے مطابق ہیں،یہ جانچنا کہ موجودہ قوانین میں ترمیم آئینی سکیم کے مطابق ہے، کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر قانون و انصاف ہوں گے۔ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے چیئرمین وزیراعظم خود ہوں گے۔ وزیراعظم کی عدم موجود گی پر ای سی سی اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر خزانہ کریں گے۔ چائنیز سرمایہ کاری منصوبوں کے لئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کی 9 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔ کابینہ ڈویژن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات ہوں گے۔ سرکار کی کمپنیوں کے لئے کابینہ کمیٹی انتظام و انصراف کے معاملات کو نمٹائے گی۔ اس کمیٹی کا نام "کابینہ کمیٹی برائے سرکاری ملکیت والی انٹرپرائزز (سی سی او ایس او ایز)" ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین وفاقی وزیر خزانہ ہوں گے۔ توانائی کمیٹی کو خود وزیراعظم دیکھیں گے۔ وزیراعظم کی عدم دستیابی کی صورت میں وزیر توانائی کابینہ کمیٹی کی صدارت کریں گے۔ کابینہ کمیٹی برائے سرمایہ کاری کے چیئرمین وزیر خارجہ اسحاق ڈار ہوں گے۔