لندن عارف چودھری
"روایتی سفارت کاری کے ساتھ ساتھ، پاکستان کو موجودہ حالات کے پیش نظر اقتصادی سفارت کاری کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں بیرون ملک پاکستان کے تمام مشنز کو سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے"، وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے آج لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران سے بات چیت کرتے ہوئے کہا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو بیش بہا قدرتی اور اعلیٰ معیار کے انسانی وسائل سے نوازا گیا ہے۔ ملک میں ایک عظیم معیشت بننے کی تمام صلاحیتیں موجود ہیں بشرطیکہ مالیاتی نظم و ضبط اور بیرونی خسارے کو کم کرنے کے لیے مربوط انداز اپنایا جائے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اب ضرورت ان وسائل کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارتوں کو پاکستان کو اندرونی اور بیرونی طور پر مضبوط کرنے کے لیے ٹیم اسپرٹ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے۔ تاہم موجودہ حکومت عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
مزید برآں، بین الاقوامی سطح پر، پاکستان باہمی تعاون کے لیے شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کا خواہش مند ہے۔
وزیر خارجہ نے افسران کو تلقین کی کہ وہ ملک میں طویل المدتی سرمایہ کاری لانے اور تجارت کو بڑھانے کے لیے محنت اور لگن سے کام کریں۔
وزیر خارجہ 21 مارچ 2024 کو برسلز میں ہونے والی پہلی نیوکلیئر انرجی سمٹ میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔