دنیا بھر کے مسلمانوں کی آنکھوں کا مرکز قابل تحسین شخصیت شہزادہ محمد بن سلمان نے عالم اسلام کی مضبوط ترین فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر کی ملاقات ریاض میں ہوئی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مشترکہ دلچسپی کے متعدد امور کے علاوہ عسکری شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر مملکت اور قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان، جنرل انٹیلی جنس چیف خالد بن علی الحمیدان، چیف آف دی جنرل سٹاف لیفٹننٹ جنرل فیاض بن حامد الرویلی اور پاکستان میں سعودی سفیر نواف المالکی موجود تھے۔پاکستان کی طرف سے مملکت میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق، میجر جنرل جواد طارق اور مملکت میں پاکستانی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی بریگیڈیئر محمد عاصم موجود تھے۔ملاقات میں علاقائی امن و سلامتی، دوطرفہ دفاع اور سکیورٹی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے وسیع تر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقق پر آرمی چیف نے پاکستان کے لیے خیرسگالی کے جذبات اور حمایت پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔
سعودی حکومت کا ویثرن 2030 ءóشجر کاری مہم۔ سفیر پاکستان نے بھی حصہ لیا
سعودی عرب میں سفیر پاکستان احمد فاروق نے سعودی عرب کی موسمی ماحول میں بہتری کی کوشش ’’گرین انیشیٹیو‘‘ میں میزبان ملک کی کوششوں میں تعاون کرتے ہوئے سے 120 کلومیٹر شمال مغرب میں، ثقات نیشنل پارک میں شجر کاری مہم کا اہتمام کیا۔پاکستانی سفارت خانے کے افسران اور عملے کے ساتھ ساتھ ان کے خاندانوں نے اپنے ماحول کے تحفظ میں مملکت کی کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لیے 100 سے زیادہ پودے لگائے۔سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق کی قیادت میں اس مہم کا اہتمام کنگڈم کے نیشنل سینٹر فار ویجیٹیشن کور ڈویلپمنٹ کے تعاون سے کیا گیا تھا۔سفیر پاکستان کے ہمراہ پاکستان انٹرنیشنل سکول ریاض اور پاکستان انٹرنیشنل سکول انگلش سیکشن ریاض کے طلباء نے بھی شجرکاری مہم میں حصہ لیا۔واضح رہے کہ مملکت نے اپنے مڈل ایسٹ گرین انیشیٹو، خطے میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ایک علاقائی کوشش، اور سعودی گرین انیشیٹو کے ذریعے ماحول دوست اقدامات کو اپنانے میں بڑی پیش رفت کی ہے، جس کا مقصد اخراج کو کم کرنا اور جنگلات میں اضافہ کرنا ہے۔اس موقع پر سفیر پاکستان نے کہا کہ ان کی یہ کوشش نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کے لیے پاکستان کے ''غیر متزلزل عزم'' کی نشاندہی کرتی ہے بلکہ سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے سبز اقدامات کے ساتھ پاکستان کی یکجہتی کی بھی گواہی دیتی ہے، جن کی سربراہی مملکت نے کی ہے۔انہوں نے مزید کہا، ''ماحولیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، پائیدار طریقوں اور سبز ٹیکنالوجی کو فروغ دینے میں پاکستان اپنے سعودی ہم منصبوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے کھڑا ہے۔شجر کاری مہم دوستی اور تعاون کے بندھنوں کو مضبوط کرتی ہے جو دونوں قوموں کو متحد کرتی ہے
جدہ پاکستان قونصلیٹ کو قابل تعریف شعبہ ویلفیئر اور اسکے محنتی افسران
جدہ کے صحافی اور کمیونٹی پاکستان کے قونصلیٹ کے شعبہ ویلفیئر کے افسران ثاقب علی خان، ر?ف مایو، شیراز کے ہمیشہ معترف رہے ہیں جو تمام تر نا مساعد حالات میں( نامساعد لکھا ہے جسکی طویل کہانی ہے ) پاکستان کی وزارت محنت اس شعبے کی ضروریات پر توجہ ہی نہیںدیتی لگتاہے کہ چونکہ یہ لیبرز ویلفئیر کا کام کرتے ہیں تو پاکستان میں بیٹھی نوکر شاہی انہیں بھی لیبر ہی سمجھتی ہے۔ ان افسران کو متعین قونصل جنرلز کا تعاون رہتا ہے لیکن ہماری پالیسیاں آڑے رہتی ہیں۔یہ افسران سعودی عرب کے مغربی صوبے میں آباد 15لاکھ پاکستانیوں کی دن رات محنت کرکے انکے مسائل کو ہر ممکن طریقے سے نہ صرف حل کرتے ہیں بلکہ سعودی اداروں میں مزید پاکستانیوں کی ملازمت کے مواقع حاصل کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں تاکہ پاکستان کو زیادہ سے زیادہ ذرمبادلہ جاسکے گزشتہ دنوں پاکستان قونصلیٹ جدہ کے ویلفیر اتاشی ثاقب علی خان کی کوششیں رنگ لے آئیںدونوں ٹانگوں سے معذور پاکستانی ٹرک ڈرائیوربہ خیریت گھر پہنچ گیا ڈرائیور ر عبدالستار سے ڈھائی سال قبل ٹرک چلاتے ہوئے سعودی شہری کی گاڑی سے تصادم ہوا جس کے نتیجے میں عبدالستار دونوں ٹانگوں سے معذور ہوگیا تاہم ڈرائیونگ کی غلطی پر سعودی شہری کی جانب سے عبدالستار پر 65 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ دوسری جانب عبدالستار اپنی دونوں ٹانگوں سے معذور ہوچکا تھا جدہ قونصلیٹ کے ویلفیر اتاشی ثاقب علی خان نے پاکستانی کمیونٹی کے مخیر حضرات اور میمن ویلفیر سوسائٹی جدہ کے تعاون سے عبدالستار پر عائد 65 ہزار ریال جرمانہ ادا کیا جسکے بعد عبدالستار پاکستان پہنچ چکا ہے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے اس اقدام کو خوب سراہا ہے پاکستانی کمیونٹی صحافی برادری نے ویلفیئر افیسر ثاقب علی خان اور میمن ویلفیئر سوسائٹی کوزبردست خراج تحسین پیش کیا جن کی کوششوں سے دونوں ٹانگوں سے معذور ڈرائیور عبدلستار پاکستان اپنے گھر پہنچ گیا عبدالستار نے پاکستانی صحافیوں سے ٹیلی فون بات چیت کرتے ہوئے ویلفیئر افیسر ثاقب علی خان اور میمن ویلفیئر سوسائٹی کا تہہ دل شکریہ ادا کیا اور کہا میں قبر کی دیواروں تک ان کا احسان مند ہوں
النزاوی گروپ جدہ کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا سعودی عرب کے شہر جدہ میں النزاوی گروپ کے کرم ہوٹل جدہ کی جانب سے جدہ میں پاکستانی صحافیوں کے اعزاز میںشاندار افطار عشائیہ کا اہتمام کیا جس میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے ہوٹل کے سی ای او منیر خان,جی ایم سید فخر رضوی کنسلٹنٹ دانیال تنویر نے صحافیوں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستانی زیادہ سے زیادہ ہوٹل انڈسٹری میں ائیں یہ ایک منافہ بخش کاروبار ہے النزاوی گروپ جنکے مدینہ المنورہ میں بھی رہائشی ہوٹلز ہیںاور عمرہ زائرین کی آمد کے معاملات کی دیکھ بھال کے دفاتر ہیں اور وہ حجاج ، و عمرہ زائیرین کی خدمات انجام دے رہے ہیں اس موقع پہ کمیونٹی رہنما عبدالشکور اور جمشید نے صحافیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلا تفریق پاکستان کمیونٹی کی خبریں شائع کرتے ہیں جس سے پاکستان کا مثبت چہرہ سعودی عرب میں اجاگر ہوتا ہے تقریب میں ہوٹل انتظامیہ کی طرف سے خواتین صحافیوں اور ان کی فیملیوں کو تحائف بھی دیے
گئے اس موقع پہ بات چیت کرتے ہوئے امیر محمد خان ،جہانگیر خان، خالد چیمہ ، مسرت خلیل نے کرم ہوٹل کی انتظامیہ کا شاندار افطار ڈنر کا اہتمام کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور انہیں اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا- افطار ڈنر میں ,عدیل ریاض, محمد عدیل, مدثر مرزا,اقبال سواتی,ثنا شعیب اور دیگر نے شرکت کی۔