سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ حکومت کیلئے خطرناک ہوگا

روزنامہ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو میں مرزا اسلم بیگ نے عدلیہ کے ساتھ محاذ آرائی کو  حکومت کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی ذمہ داران کو چاہیے کہ  وزیر قانون بابراعوان کا راستہ اختیار کرنے کی بجائے اپنے منتخب ارکان سے مشاورت کریں ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مت بھولا جائے کہ پارلیمنٹ بھی یہی رہےگی اور سسٹم بھی یہی ہوگا جبکہ حکومت جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل سٹینلے سمیت امریکی حکام کی پاکستان آمد ظاہر کر رہی ہے کہ افغانستان میں ان کی لٹیا ڈوب رہی ہے اور اب وہ پاکستان کے کندھے پر بندوق رکھ کرچلانا چاہتے ہیں لیکن پاکستان وہاں تک جائے گا جہاں تک اس کے مفادات ہوتے ہیں ۔ ایک سوال پر سابق آرمی چیف نے کہا کہ موجودہ سیٹ اپ سےعوام نے بڑی توقعات وابستہ کیں لیکن حکمرانوں نے عوام کو مایوس کیا ۔ مرزا اسلم بیگ کا کہنا تھا کہ لائف اچیومنٹ ایوارڈ نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین مجید نظامی کوملنا چاہیے جن کا سب کچھ پاکستان ہی ہے۔   

ای پیپر دی نیشن